جیش آپریشنل کمانڈر مفتی یاسر بھی ماراگیا:شیش پال وید

0
0

یواین آئی

سری نگر ؍جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لام ترال کے جنگلات میں گذشتہ روز مارے گئے 4 جنگجوؤں میں جیش محمد کا آپریشنل کمانڈر مفتی یاسر بھی شامل ہے۔ انہوں نے جمعرات کی صبح ایک تصویر ٹویٹ کی جس میں مفتی یاسر کو کالعدم جنگجو تنظیم ’جیش محمد‘ کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ پولیس سربراہ نے تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ترال کے بالائی حصوں میں مارے گئے جنگجوؤں میں جیش محمد کا آپریشنل کمانڈر مفتی یاسر بھی شامل ہے‘۔ واضح رہے کہ لام ترال کے جنگلات میں 24 اپریل کو جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین قریب دس گھنٹوں تک جاری رہنے ہونے والے مسلح تصادم میں جیش محمد سے وابستہ 4 جنگجو اور 2 سیکورٹی فورس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ مہلوک جنگجوؤں میں سے دو مقامی تھے جن کی شناخت عابد احمد ساکنہ کرال گنڈ اور اشفاق احمد ساکنہ ہنڈورہ کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ دو غیرملکی جنگجوؤں کی شناخت عمر خالد اور یاسر کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ مہلوک سیکورٹی فورس اہلکاروں کی شناخت فوج کی 42 راشٹریہ رائفلز (آر آر) کے اجے کمار اور ریاستی پولیس کے محمد لطیف گوجری کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ دریں اثنا ترال میں 4 جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف جمعرات کو مسلسل تیسرے دن بھی ہڑتال کی گئی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق قصبہ ترال اور اس سے ملحقہ علاقوں میں جمعرات کو تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ قصبہ میں سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ ضلع پلوامہ کے کسی بھی حصے میں کوئی پابندیاں نافذ نہیں کی گئی ہیں، تاہم قصبہ ترال میں احتیاطی طور پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات رکھی گئی ہے۔ دو مقامی جنگجوؤں کو بدھ کے روز ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔ تاہم غیرملکی جنگجوؤں کو شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے گانٹہ مولہ میں غیرملکی جنگجوؤں کے لئے مخصوص قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا