جودھیا تنازع :اگلی سماعت 15 مئی کو

0
29

سماعت کثیر رکنی بینچ کے سپرد کرنے کی مسلم فریق کی وکالت
لازوال ڈیسک

نئی دہلی اجودھیا تنازعہ کی سماعت آج دو پہر دو بجے چیف جسٹس کی سربراہی والی بینچ کے سامنے شروع ہوئی ، جس کے دوران جمعیة علماءہند کی جانب سے سینئروکیل راجو رام چندرن نے اپنی بحث کا آغاز کیا اور عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں کئی ایک پیچیدگیاں ہیں ، جس کا لحاظ رکھتے ہو ئے اس مقدمہ کی سماعت کثیر رکنی بینچ کے سپرد کردینا چاہئے۔نیز انہوں نے ڈاکٹر اسماعیل فاروقی فیصلہ میں ہوئی غلطیوں کی نشاندہی کی اور عدالت سے اس معاملے پر از سر نو غور کرنے کی گزارش کی۔جمعیة علماء ہند کی جانب سے گذشتہ کئی سماعتوں سے بحث کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون خرابی صحت کی وجہ سے آج عدالت کے سامنے حاضر نہیں ہوسکے ، جن کی غیر موجودگی میں راجو رام چندرن نے بحث کی۔ایڈوکیٹ راجو رام چندرن نے دوران بحث عدالت کو بتایا کہ سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے کا یہ کہنا کہ بابری مسجد کی شہادت کے بعدسے ملک کے حالات تبدیل ہوچکے ہیں اور اس معاملے کی اتنی اہمیت نہیں رہ گئی ہے جتنی عدالت میں میں بتائی جا رہی ہے بالکل بھی درست نہیں ہے ، آج بھی مسلمانوں اور ملک کے انصاف پسند عوام کے جذبات اس مقدمہ سے جڑے ہوئے ہیں۔ادھر ہندو تنظیموں کی نمائندگی کرتے ہوئے ہریش سالوے نے کہاکہ عدالت میں کہنا کہ اس معاملے سے دو کمیونیٹی کے جذبات جڑے ہوئے ہیں اور اس کے اثرات پورے ملک پر پڑیں گے ، کا کوئی جواز نہیں ہے۔اس معاملے کو کثیر رکنی بینچ کے حوالے کرنے کے لیئے نیزہمیشہ سے یہ ہوتا رہا ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلوں پر نظر ثانی تین رکنی بینچ ہی کرتی ہے۔ہریش سالوسے نے عدالت کو مزید بتایا کہ عدالت عظمی کو جذبات کو کنارے رکھ کر اس مقدمہ کا فیصلہ کرنا ہوگاکیونکہ یہ ایک زمین کی ملکیت کا مقدمہ ہے۔ اب اس معاملہ کی اگلی سماعت 15 مئی کو ہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا