’جنگجوؤں کی موت ہماری شکست کی علامت ‘

0
47

کشمیری عوام ‘سسٹم’کا شکار ہیں،انہیں گلے لگانے کی ضرورت: آئی پی ایس مشرا
ریاست کے حالات جاننے کے لئے پرائم ٹائم نیوز نہ دیکھیں ،بلکہ کشمیرکا دورہ کریں
یواین آئی

ممبئی ؍؍ جموں وکشمیر کے ایک آئی پی ایس کیڈر شیلندر کمار مشرا نے اس بات کا اظہارکیا ہے کہ کشمیری عوام "سسٹم ‘ سے ناراض ہیں اور اس کا شکاربن چکے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ہتھیار اٹھالیے ہیں اور ہمیں چاہئے کہ کشمیر میں جنگجوؤں کی موت پر اظہار مسرت نہ کریں کیونکہ ان کی موت ہماری شکست کی علامت ہے ۔ ممبئی میں دہشت گردانہ حملہ کی برسی پر منعقد برہمن سماج کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مذکورہ بیان دے کر انتظامیہ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور ان کی اس تقریر کا ویڈیوسوشل میڈیا پر وائر ل ہوچکا ہے ،انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ریاست کے حالات جاننے کے لئے پرائم ٹائم نیوز نہ دیکھیں ،بلکہ ریاست کا دورہ کریں۔ انہوں نے واضح طورپر کہا کہ کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں مسلح سلامتی دستے ،راشٹریہ رائفل کی بٹالین ،سی آرپی ایف کے جوان ہوں یا جموں کشمیر کے جانباز سپاہی ہوں،یہ سارے لوگ صرف چار پولیس اسٹیشنوںمیں تعینات ہیں اور ان کی حدودکی آبادی تین لاکھ سے زیادہ بھی نہیں ہوگی ،اس لیے سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ان کو کیوں رکھا گیا ہے ۔ شیلندر مشرا نے کہا کہ "ذاتی طورپر میرا خیال ہے کہ کشمیر کے عوام میں دہشت گردی نہیں ہیں بلکہ انتہاپسندی اور جنگجویت ضرورکہا جاسکتا ہے ،جموںوکشمیر کے نوجوان ہمارے بچے ہیں ،وہ راہ سے بھٹک گئے ہیں ،انہیں بہکایا گیا ہے اور سماجی دشمن عناصر کے ہتھے چڑھ گئے ہیں ،ان کے مرنے میں ہمیں خوشی نہیں ہوتی ہے ،ہماری کوشش ہے کہ انہیں زندہ پکڑیں۔”انہوں نے برہان وانی اور وسیم ملا کے حوالے سے کہا کہ وہ سسٹم کا شکار بن گئے ہیں ،ہمیں کسی جنگجو کی موت پر اظہارمسرت نہیں کرنا چاہئے بلکہ وہ بھٹک کیوں گیا ،اس کا پتہ لگانا چاہئے اس کے درپردہ اصلیت جاننا چاہئے ۔” ممبئی سے تعلق رکھنے والے شیلندر مشرا نے واضح طورپر کہا کہ وہ ممبئی میں ایک مل مزدور کے بیٹے ہیں اور ملوں کے بند ہونے کے سبب اس کے والد بھی سسٹم کا شکار بن گئے ،لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم ہتھیار اٹھالیں۔ان مسائل سے نمٹنا پولیس کی ذمہ داری نہیں ہے ،بلکہ اس معاشرے کو چلانے کا اور راہ راست پر لانے کا پولیس فورس یہ آخری حربہ ہے لیکن ہم اسے پہلے استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے بلاجھجھک اس بات کا اظہار کیا کہ ہندوستانی عوام کو کشمیر جانا چاہئے اور کشمیریوں کے مسائل سے واقفیت کرنا چاہئے اور انہیں گلے لگانا چاہئے ۔اور جموں کشمیر کی پولیس کے جوان سب سے زیادہ حب الوطن ہیں اور انہیں متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔جموں وکشمیر پولیس کے جوان ترنگے کی حفاظت کررہا ہے ،سبھی باتیں اس سلسلے میں فوج اور نیم فوجی دستوں کو کریڈٹ چلاجاتا ہے ۔ شیلندر مشرا نے کہا کہ کشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے ،لیکن ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ یہ حصہ ہم سے جدا کیوں ہے ۔انہیں ساتھ لانا ہوگا،ایک ہزار 625کشمیر پولیس کے جوان شہید ہوئے ہیں اور یہ شہادت انہوں نے کشمیر کے لیے نہیں بلکہ ملک کے اتحاد کے لیے انہوں نے جان دی ہے ۔کشمیر صرف امرناتھ کے لیے نہیں بلکہ سیاحت کے لیے آئیں اور دیہاتوں میں جاکر عام کشمیر ی سے ملاقات کریں اور ان کے مسائل جانیں اور پولیس کے خاندانوں کا تعاون کریں۔ آئی پی ایس مشرا نے کہا کہ ہندوستانی عوام اپنی تاریخ کے بارے میں ہمیشہ کنفیوز رہے ہیں اور یہ تاریخ برطانوی سامراج نے لکھی ہے ۔جس نے آپسی تصادم پیدا کیا ہے ۔ہمارے تاریخ داں نے جو تاریخ لکھی ہے ،اسے پڑھنا ہمیں گوارہ نہیں ہے ،کشمیر کی صورتحال کے لیے پرائم ٹائم بحث ٹی وی چینل پر نہ دیکھیں بلکہ آئندہ چھٹی کشمیر میں گزاریں اور پولیس فورس پر بھروسہ کریں کہ وہ حفاظت کریں گے اور کچھ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام مکمل حمایت کررہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ 40ہزار کی جنگجوؤں کی تعداد 400سے تک آگئی ہے ۔مشرا 2000بیچ کے ہیں اوراس سے قبل ایس ای پی سانبہ،ایس پی سٹی سری نگر،ایس ایس پی کرگل،ایس ایس پی ٹریفک اور ایس ایس پی شوپیان اور اودھم پوررہ چکے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا