جمہوریت کے مندرکے وقار کو برقرار رکھنے کی کوشش: دھنکڑ

0
0

نئی دہلی //راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے کہا ہے کہ جمہوریت کے اس مندر کو بات چیت، بحث و مباحثے کا پلیٹ فارم بنا کر اس کے وقار کو برقرار رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔

مسٹر دھنکڑ نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں سبکدوش ہونے والے اراکین کے الوداعی پروگرام میں کہا کہ یہ ہم سب کے لیے ایک جذباتی موقع ہے۔ ایوان کے 68 ساتھیوں کو الوداع کیا جا رہا ہے۔ یہ اراکین اپنی مدت پوری ہونے کے بعد فروری اور مئی کے درمیان ریٹائر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ریٹائر ہونے والے اراکین بھی ہندوستان اور ہر ہندوستانی کے مفاد کو آگے بڑھانے میں کی گئی اپنی کوششوں کے لئے گہرے اطمینان کے ساتھ رخصت ہوں گے۔

چیئرمین نے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ مقدس ایوان جمہوریت کا مندر ہے ۔ اس ایوان کے پلیٹ فارم سے اپنے مادر وطن کی خدمت کرنے کے قابل ہونا ایک الگ اعزاز اور قابل افتخار بات ہے۔ یہ ایوان ہماری متحرک جمہوریت کے مشترکہ خیالات کے تنوع کی نمائندگی کرتا ہے، لیکن یہ ہمارے مقصد کے اتحاد کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممبران نے تبدیلی کے واقعات کو متاثر کرنے میں جمہوری عمل کا حصہ بننے پر تاریخ میں اپنا نام لکھا ہے۔ اس مدت کے دوران ایوان میں آرٹیکل 370 کو ہٹانا اور لوک سبھا اور ریاستی مقننہ میں خواتین کے لیے ریزرویشن فراہم کئے جانے کا ذکر ضروری ہے۔

مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ اس دوران ہندوستانی زبانوں کے استعمال میں اضافہ ہوا۔ ایوان میں بحث کے دوران پہلی بار ڈوگری، کشمیری، کونکنی اور سنتھالی زبانوں کا استعمال کیا گیا۔ اراکین کے لیے 22 زبانوں میں سے کسی ایک میں بات کرنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اسپیکر کے پینل میں ایک نئی تبدیلی ہوئی اور پہلی بار کئی اراکین نے ایوان کی صدارت کی۔

ریٹائرڈ ساتھیوں کے بھرپور تعاون نے بحث کے معیار کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے جو کہ قوم کے لیے اہم ہے۔ ان کی فعال اور تعمیری شرکت سے ایوان اور اس کی کمیٹیوں کو کافی تقویت ملی ہے۔

مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ راجیہ سبھا کے دو محکموں سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمین سشیل کمار مودی اور ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی اور ایک اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر سی ایم رمیش کا کام قابل ذکر تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائر ہونے والی پانچ خواتین اراکین میں جیا بچن، وندنا چوان، کانتا کردم، ڈاکٹر سونل مان سنگھ اور ڈاکٹر امی یازنک کو وائس چیئرپرسن پینل میں شامل ہونے کا موقع ملا۔

چیئرمین نے کہا کہ ریٹائر ہونے والے نو اراکین میں دھرمیندر پردھان، نارائن رانے، اشونی وشنو، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ، بھوپیندر یادو، پرشوتم روپالا، راجیو چندر شیکھر، وی مرلی دھرن اور ڈاکٹر ایل۔ مروگن شامل ہیں۔ ان سب نے اپنی اپنی وزارتوں کو نئی بلندیوں تک پہنچا کر اس ملک کی نمایاں خدمت کی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا