جے کے این سی کی جانب مینڈھر کے بلاک منکوٹ میں احتجاجی مظاہرہ
داود خان
مینڈھر؍؍ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے آج منکوٹ بلاک میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔ جاوید احمد رانا، صدر پیر پنجال جے کے این سی اور سابق ایم ایل اے میندھر کی قیادت میں، مظاہرین بلاک منکوٹ میں جمع ہوئے تاکہ خطے میں نچلی سطح پر جمہوریت کو بحال کرنے کی اہم ضرورت کو اجاگر کریں۔ احتجاج کے دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جاوید رانا نے اربن لوکل باڈیز اور پنچایتوں کے منتخب ممبران کی میعاد ختم ہونے پر تشویش کا اظہار کیا، جو کہ نچلی سطح پر جمہوریت میں پریشان کن زوال کا اشارہ ہے۔ انہوں نے ضلعی ترقیاتی کونسلوں کے تسلسل کے لیے قبولیت کے فقدان پر زور دیتے ہوئے اسے ایڈہاک نظام سے تشبیہ دیا۔ جاوید رانا نے مختلف سرکاری اسکیموں کے لیے مختص فنڈز کے مبینہ غبن پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ جانچ کے تحت اسکیموں میں نیشنل بینک برائے زراعت اور دیہی ترقی (نبارڈ)، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (PMGSY)، قبائلی فنڈز، ضلعی منصوبہ، اور ریاستی منصوبہ شامل ہیں۔ ترقیاتی اقدامات کے لیے ان فنڈز کے غلط استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رانا نے مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی مکمل تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے عوامی فنڈز کے استعمال میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر جو کہ اقتصادی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور پسماندہ طبقوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہدایت دی گئی ہے۔ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے منکوٹ اور ملحقہ علاقوں کے رہائشیوں کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے، رانا نے بنیادی سہولیات، بہتر سڑکوں، معیاری تعلیم، اور صحت کی سہولیات کی عدم موجودگی سمیت لوگوں کے مسائل کو حل کرنے میں حکومت کی ناکامی پر تنقید کی۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سرحدی علاقوں میں ضروری خدمات کی فراہمی کے لیے فوری کارروائی کرے۔ جاوید رانا نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ سرحدی علاقوں میں مقیم لوگوں کو محافظ زمینوں کے مالکانہ حقوق فراہم کرے، اور مقامی آبادی کے حقوق اور معاش کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ سینئر این سی لیڈر نے زور دے کر کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے اور عوام کی فلاح و بہبود کی وکالت کرنے کے اپنے عزم میں ثابت قدم ہے۔انہوں نے سرکار کو یہ بھی باورکرایا کہ وہ اس خطہ ارض جموں کشمیر میں جلد انتخابی جمہوری نظام بو بحال کرے