جموں کشمیر کے سرکاری اسکولوں میں بچوں کی گھٹتی تعداد تشویشناک، محکمہ تعلیم خبر لے

0
75

سرکاری اسکولوں میں تعینات اساتذہ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کر کے نئی پہل کریں: نیاز چوہان
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کے لوگوں نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کی گھٹتی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حال ہی میں شائع ایک رپورٹ کا حوالہ دیا ہے جس میں سترہ سو سے زائد اسکولوں میں پچاس سے بھی کم طلباء ہونے کی بات ظاہر ہوئی ہے۔ضلع پونچھ کی عوام نے تعلیمی معیار پر اپنا رد عمل پیش کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ ایک طرف جہاں سرکاری اسکولوں میں بچوں کو بہتر تعلیم حاصل کروانے کے لئے حکومت کافی منصوبے بناکر مختلف اسکیموں کے تحت لاکھوں کے اخراجات کر رہی ہے ۔
تاہم اسکے باوجود سرکاری اسکولوں میں دن بدن بچوں کی تعداد کم کیوں ہورہی ہے جس پر ضلع پونچھ کی عوام نے محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداران پر اپنی شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اگر سرکاری اسکولوں میں بچوں کو بہتر تعلیم حاصل کروانے کے بلند دعوے کئے جارہے ہیں تو پھر ان بچوں کو تعلیم حاصل کروانے والے ان سرکاری اساتذہ کے اپنے بچے نجی اداروں میں تعلیم کیوں حاصل کررہے ہیںکیا، انہیں خود کی قابلیت پر اعتماد نہیں ہے یا پھر انہیں دوسروں کے بچوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔
انہوں نے ایل جی منوج سنہا سے مطالبہ کیا کہ وہ سرکاری اسکولوں میں تعینات اساتذہ کے لیے ایک سرکولر جاری کریں کہ وہ اپنے بچوں کو بھی سرکاری اسکولوں میں داخل کر ایک پہل کریں تاکہ باقی لوگ بھی انہیں دیکھ کر اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کریں کیوں کہ جب سرکاری اسکولوں میں تعینات اساتذہ اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں داخل کرتے ہیں تو عام لوگوں کا اعتماد سرکاری اسکولوں و ان میں تعینات اساتذہ سے اٹھ جاتا ہے اور انکا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا