جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اےسوسی ایشن کا ایک اجلاس جموں کے جنرل ہاو¿س میں منعقد

0
0

کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال ہوااور قرارداد پاس کی
لازوال ڈیسک
جموںجموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اےسوسی ایشن کا ایک اجلاس جموں کے جنرل ہاو¿س میں سینئر ایڈوکیٹ بی ایس سلاتھیہ کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا۔جس میں چار گھنٹے سے زیادہ وقت تک اجلاس میں14فروری کو منعقد ہونے والی ٹرائبل آفیئرس ڈپارٹمنٹ کی میٹنگ میں غیر قانونی ہدایات ،رسانہ ہیرا نگر قتل و عصمت دری معاملہ کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کرنے ،جموں کے گرد و نواح میں غیر قانونی طور پر آباد مہاجرین کو نکالنا،نوشہرہ،سندر بنی اور کالاکوٹ کے عوام کے مسائل کا حل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر جنرل ہاﺅس کے ممبران، سابق صدر اور بار ایسو سی ایشن کے سینئر وکلاءنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور جنرل ہاﺅس کی جانب سے اٹھائے گے مسائل کی حمائت کی۔مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مخلوط سرکا ر کی جانب سے جموں خطے کے یکجہتی سے بھرے ماحول کو خراب کرنے کے روپ پر ہنگامہ خیز ہوئے ۔انہوں نے اقتدار میں بیٹھی جماعت کی جانب سے سنجیدہ مسائل کو ہاتھ میں لینے کیلئے اور عوام کے مسائل کو گندے طریقے سے بنانے پر غصے کا اظہار کیا ۔آخر میں بار ایسو سی ایشن نے مخلوط حکومت کی عوامی مسائل پر غیر سنجیدگی کے متعلق ایک قرارداد پاس کی جس میں بار ایسو سی ایشن کی جانب سے حکومت کو پندرہ مارچ تک ان مسائل کو حل کرنے کا الٹی میٹم دیا ۔جنرل ہاﺅس نے اس بات پر بھی سہمتی ظاہر کی کہ بار ایسو سی ایشن غیر قانونی آباد مہاجرین کے خلاف لڑے گی۔میٹنگ میں یہ بھی طے پایا گیا کہ مخلوط حکومت کو نوشہرہ،سندر بنی اور کالاکوٹ کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئے ،آصفہ قتل و عصمت دری کے معاملہ کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کی جائے ۔اس موقع پر یہ بھی طے پایا گیا کہ بار ایسو سی ایشن ہائی کورٹ بار آفس میں سات اپریل کو جموں سول سوسائٹی اور تنظیموں کے صدور کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی جائے گی جس میں ان مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔انہوں نے ہائی کورٹ چیف جسٹس اور ایڈمنسٹریٹو جج سے ضلع بار ایسو سی ایشن ادھم پور کے معاملات میں خصوصی مداخلت کی اپیل کی ۔وہیں سلاتھیہ نے ضلع اور مفصل بار ایسو سی ایشن کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے جنرل ہاﺅس کی جانب سے پاس کی گئی قرارداد کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔جنرل ہاﺅ س کی میٹنگ کے نتیجہ صریح میں ایک ریزولوشن پاس کیا گیا کہ ان مسائل کے پیش نظر احتجاجاًچار تا سات اپریل تک تمام عدالتوں اور ہائی کورٹ کا کام ملتوی رہے گا ۔اس موقع پر کے ایل شرما، سنیل سیٹھی ، اے کے ساہنے، ابھناو شرما، ایڈوکیٹ عثمان سلاریہ ،ایڈوکیٹ وکرم شرما، ایڈوکیٹ راجیش تھپہ و دیگران نے اپنے خیالات کا اظہار کیا

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا