کہابیک ڈور تقرریوں کی سال وار تقسیم سامنے لائی جائے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ چیف سکریٹری کے ذریعہ حال ہی میں جموں و کشمیر میں نوکریوں کے گھوٹالوں کے لئے مجرم وزراء اور بیوروکریٹس کے خلاف سخت تعزیری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے، ہرش دیو سنگھ سابق وزیر تعلیم اور ریاستی صدر جے کے این پی پی نے ایسی تمام بیک ڈور تقرریوں کا مکمل انکشاف کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ متعلقہ محکموں کے ناموں، اس طرح کی تقرریوں کا سال اور ہر معاملے میں منظوری دینے والے اتھارٹی کی نشاندہی کی جائے جہاں بیک ڈور تقرریاںہوئی ہیں۔سنگھ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ 2.5 لاکھ بیک ڈور تقرریاںہوئی ہیں، جیسا کہ ایل جی اور چیف سکریٹری نے کہا ہے لیکن ماضی میں کسی بھی منظوری دینے والی اتھارٹی کے ساتھ اس سلسلے میں احتساب نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف سکریٹری کا یہ اقدام واقعی قابل تعریف ہوگا اگر گھپلے کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور انہیں سزا دی جائے۔ واضح رہے سنگھ نے ان باتوں کا اظہار یہاں جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندو سے بات کرتے ہوئے کیا۔وہیںبیک ڈور تقرریوں کو پڑھے لکھے نوجوانوں کے خلاف سب سے بڑا گناہ اور اعلیٰ ترین عہدے کی سرکاری بے ضابطگی قرار دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ہونہار طلبہ کے حقوق پر کی جانے والی اس طرح کی ڈکیتی کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے اور مجرم حکام کو سب سے زیادہ مثالی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی اطلاع کے بغیر اور مناسب انتخابی عمل کے بغیر کی گئی کسی بھی تقرری کو مذکورہ عمل میں حصہ لینے والے امیدواروں کو شرکت کے مواقع فراہم کرنا قانون اور سپریم کورٹ کے بار بار کے فیصلوں کے مطابق غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس طرح کی تمام تقرریوں کو منسوخ کرنا ممکن نہیں ہے لیکن ان حکام کو جنہوں نے ایکوئٹی کے اصولوں پر عمل کیے بغیر اور مناسب طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں جوابدہ بنایا انہیں سزا دی جائے۔