جموں و کشمیر میں نااہل افراد کو گَن لائسنس جاری کرنے کا معاملہ

0
0

سی بی آئی نے کیس میں تب کے ضلع مجسٹریٹ سمیت 15 ملزمان کے خلاف دو چارج شیٹ دائر کیں
لازوال ڈیسک

جموں؍؍سی بی آئی نے آج 15 ملزمان کے خلاف خصوصی جج، سی بی آئی کیسز، سری نگر کی عدالت میں 2012 کی مدت کے دوران قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں بڑی تعداد میں فائرآرم لائسنس جاری کرنے سے متعلق ایک معاملے کی جاری تحقیقات میں 15 ملزمان کے خلاف دو چارج شیٹ داخل کی ہیں۔ واضح رہے یہ کیس سی بی آئی نے 2018 میں جموں و کشمیر کی اس وقت کی ریاستی حکومت کی درخواست اور ڈی او پی ٹی، حکومت ہند کے مزید نوٹیفکیشن پر درج کیا تھا، جس میں 2018 کی ایف آئی آر نمبر 18 مورخہ 17.05.2018 کو ویجیلنس آرگنائزیشن کشمیر میں درج سی بی آئی کی تفتیش کو منتقل کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ 2012 سے 2016 کی مدت کے دوران نا اہل افراد کو بڑی تعداد میں اسلحہ لائسنس جاری کرنے سے متعلق ہے۔
وہیںچارج شیٹ میں سے ایک آر پی سی، پی سی ایکٹ اور آرمز ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت 10 ملزمین بشمول اس وقت کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، کپواڑہ، 4 گن ہاؤس ڈیلروں اور مڈل مین کے خلاف داخل کی گئی جبکہ دوسری چارج شیٹ اس وقت کے اے ڈی ایم، کپواڑہ اور چار دیگران جن میں گن ہاؤس ڈیلر اور مڈل مین شامل ہیں کے خلاف بھی اسی طرح کی دفعات کے تحت دائر کی گئی تھی۔
وہیںتفتیش نے اس وقت کے لائسنسنگ اتھارٹی/ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے مڈل مین اور دیگر گن ہاؤس ڈیلروں کے ساتھ گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا۔ مجرمانہ سازش کو آگے بڑھاتے ہوئے، گن ہاؤس ڈیلرز نے ملک کے دور دراز مقامات پر تعینات دفاعی اہلکاروں کو لالچ دی اور ضلع کپواڑہ سے غیر قانونی طریقے سے اسلحہ کا لائسنس جاری کیا، حالانکہ وہ اہلکار نہ تو ریاست کے رہائشی تھے اور نہ ہی اس میں تعینات تھے۔ کپواڑہ جیسے سرحدی ضلع میں غیر قانونی طریقے سے نااہل افراد کو بڑی تعداد میں اسلحہ لائسنس جاری کرنا ایک سنگین تشویش کا باعث ہے اور امن و امان اور عوامی تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

National

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا