جموں وکشمیر میں نارکو ٹیرر کے الزام میں 6 سرکاری ملازم نوکریوں سے بر طرف

0
0

سری نگر، 3 اگست (یو این آئی) جموں وکشمیر حکومت نے ہفتے کے روز ملی ٹنسی کی مالی مدد کے لئے منشیات فروخت کرنے کے الزام میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 6 سرکاری ملازموں کو نوکریوں سے بر طرف کر دیا۔
مذکورہ ملازموں کو آئین ہند کے دفعہ311(2) (C) کے تحت برطرف کر دیا گیا جو بغیر انکوائری کے ایک سرکاری ملازم کو برطرف کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ برطرف شدہ ملازموں کی سرگرمیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹلی جنس ایجنسیوں کے نوٹس میں آئی تھیں، انہیں ریاست کے مفادات کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا جو دہشت گرد سرگرمیوں میں ان کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے’۔
بیان میں بر طرف شدہ ملازموں کی شناخت سیف الدین (سلیکشن گریڈ کانسٹیبل) ولد قاسم الدین ساکن شنگانی بھلیسہ حال جاوید نگر بالی چرانہ توی جموں،فاروق احمد شیخ (سلیکشن گریڈ کانسٹیبل) ولد عبد العزیز شیخ ساکن ابکوٹی ٹنگڈار کپوراہ، ارشاد احمد چالکو ولد سیف الدین چالکو ساکن سلی کوٹ اوڑی بارہمولہ، خالد حسین شاہ (کانسٹیبل)، رحت شاہ (کانسٹیبل)، ناظم الدین (ٹیچر) ولد قیوم الدین ساکن کرنی حویلی پونچھ کے طور پر کی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان ملازموں کے نارکو ٹیرر سنڈکیٹ میں ملوث ہونے کے متعلق مجرمانہ شواہد اکٹھے کئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں گذشتہ چار برسوں کے دوران 70 ملازموں کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا