جل دیوالی مہم !

0
0

جل دیوالی ، پانی کیلئے خواتین اور خواتین کیلئے پانی مہم نہایت ہی کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچ چکی ہے ۔ جبکہ یہ مہم وزرات برائے ہاوسنگ اور شہری امور حکومت ہند کی طرف سے شروع کردہ اپنی نوعیت کی پہلی اور کامیاب مہم تھی جس کا مقصد خواتین کو واٹر گورننس میں شامل کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا ۔ وہیں 7نومبر سے پورے ملک میں شروع کی گئی یہ مہم گزشتہ روز یعنی 9نومبر کو مکمل کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ۔ جبکہ تین دن تک جاری رہنے والی اس مہم کے تحت ملک کی مختلف ریاستوں سے ہزاروں خواتین نے اس میں حصہ لیا اور مہم کے دوران اپنی اپنی ریاستوںمیں قائم کردہ واٹر پلانٹس کا دورہ کیا اور گھروں میںکس طرح پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے کہ بارے میں معلومات حاصل کیں ۔ علاوہ ازیں مہم کے تحت خواتین کو پانی کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں گہرائی تک جاننے کا موقع بھی ملا۔ اس کے علاوہ اس مہم کی ایک خاص بات یہ بھی تھی جو قابل تعریف ہے کہ اس دوران آفیسران نے ان خواتین کا نہ صرف پر تپاک استقبال کیا بلکہ تمام شرکاء خواتین کو پانی کے تئیں زبر دست معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تربیتی مینوئل ، پانی کی بوتلیں ، سیپرز ، ماحول دوست بیگرز اور بیجز جیسی ضروری اشیاء سمیت فلیڈ وزٹ کیلئے کٹس وغیرہ بھی دی ، جن کی مدد سے شرکاء خواتین کو پانی کے تحفظ اور اس کی افادیت و اہمیت کے بارے میں بر یک بینی سے جاننے اور سمجھنے کا موقع ملا ۔یقینا اس میں کوئی شک نہیں، جل دیوالی ، پانی کیلئے خواتین اور خواتین کیلئے پانی کی یہ مہم وزرات برائے ہاوسنگ اور شہری امورر کی ایک زبردست شروعات تھی جس نے اس دیوالی کی خوشیوں میں خواتین کی شراکت کو یقینی بنا کر مزید اضاٖفہ کر دیا ، کیونکہ اس مہم نے جہاں خواتین کو ایک پیلٹ فارم دیا، وہیں انہیں پانی کے تئیں نہایت قیمتی اور انمول معلومات فراہم کیں۔ملک بھر کی طرح جموں و کشمیر یوٹی میں بھی یہ مہم کافی کامیاب رہی اس دوارن 200سے زائد خواتین سیلف ہیلپ گروپ کے ممبران نے جموں و کشمیر میں واقع تقریباً 16واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا دورہ کیا اور پانی کے درست استعمال، آبی زخائر کے تحفظ اور اسے دانشمندی سے استعمال کرنے کا عہد کرتے ہوئے ایک نہایت ہی سوجھ بوجھ اور تندہی سے فیصلہ سازی کے ذریعہ پانی جیسے قیمتی وسائل کی حفاظت کیلئے ہاتھ ملانے کا وعدہ بھی کیا ۔ تاہم ان اقدام سے امید کی جا سکتی ہے ، کہ پانی کولیکر خواتین کی سمجھ میں جو یہ اضافہ ہوا ہے وہ ان کے ذریعہ دیگر خواتین تک بھی پہنچے گا، تاکہ قدرت کے اس انمول تخفے کے تحفظ کو یقنی بنایا جا سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا