امتیاز شمیم فیزیکل ٹیچر
7889480476
جیسا کہ اپ جانتے ہیں جسمانی نشو نما کے لییحکومت کی طرف سیشہروں قصبوں میں بڑے پیمانے کے اسٹیڈیم کا قیام عمل اوردیہاتوں گاؤں اورپنچایتوں میں چھوٹے چھوٹے اسٹیڈیم کا معرض وجود میں آنا اس امر کا غماز ہے کہ حکومت نوجوانوں کی جسمانی نشوونما صحت وتندرستی بارے کتنی سنجیدہ ہے جبکہ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ روزمرہ زندگی میں کھیل وتفریحات کس حد تک ضروری ہیں کیونکہ اس مشق سے آپسی میل جول تبادلہ خیالات کو جہاں تقویت ملتی ہے وہیں ورزش کثرت اور کھیل کودکے ذریعہ حاصل شدہ توانائی سے عقل وشعور کو فروغ ملتا ہے جس کی بنیاد پر نوجوان کی رغبت تعلیمی سرگرمیوں, مقابلہ جاتی امتحانات اور بہتر نتائج پر منحصر ہے جس سے نوجوانوں کو منشیات ونشیلی ادویات سے چھٹکار حاصل کرسکتے ہیں منشیات کے عادی نوجوانوں کو ایک صاف وشفاف ماحول درکار ہو جس میں اظہارخیالات کی کھلی آزادی ہو,اکثر ذہنی کوفت سے دوچار نوجوان بْری عادات واطوار کے شکار ہوتے ہیں اور نوجوان احساس کمتریں کے باعث خودکشی کے اہداف سر کرنے میں گریز نہیں کرتے تو دوسری طرف کھیل کود کی سرگرمیوں میں شریک کار نوجوانوں میں سے بعض اچھے اچھے کھلاڑی بن کر ملک وملت کا نام روشن کرتے ہیں اور ذاتی طور پر ان کی شخصیت اس قدر نکھرتی ہے کہ طبی لحاظ سے صحت مندی کے ساتھ ساتھ اخلاقی اقدار میں روز بہ روز اضافہ ہوتا ہے جس سے عوام وخواص میں پہچان اور ایک خاص مقام بن جاتا ہے اس سے کھیلوں کی اہمیت خوب واضح ہوتی ہے جبھی تو سرکار کھیل کود اور تفریحات کے سلسلہ میں دلچسپ ہے عام طور پر بچوں کو شب وروز کھیلنے کے لئے کم سے کم ایک گھنٹہ درکار ہے تاکہ حرکت کے وجہ سے جسمانی اعضاء میں چستی پیدا ہو جس سے لاحق پوشیدہ امراض سے نجات ہو طبی ماہرین وفلسفہ کے محققین کاقول ہے کہ اچھا ذہن ایک صحت مند جسم میں ہوتا ہے اس سے ظاہر ہے کہ ذہانت وفطانت کا دارومدار صحت یاب جسم پر موقوف ہے