پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس بتائیں جموں کشمیر میں قتل غارت ، پتھر ائو اور تشدد کو روکنے کیلئے کیا کیا؟
سی این آئی
سرینگر؍؍نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سنیئر آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار نے کہا کہ دونوں جماعتیں موجودہ سرکار کے خلاف بیان بازی سے قبل بتائیں کہ انہوں نے جموں کشمیر میں قتل غارت ، پتھر ائو اور تشدد کو روکنے کیلئے کیا کیا ۔ آر ایس ایس کے سینئر لیڈر اور اس کے نیشنل ایگزیکٹیو ممبر اندریش کمار نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی سے یہ پوچھا جانا چاہئے کہ ان جماعتوں نے اپنی حکومت کے دوران وادی میں بے گھر لوگوں کی بازآبادکاری کے لئے کیا اقدامات کئے۔انہوں نے کہا ’’ان جماعتوں کے لیڈروں نے کشمیر میں بے گناہ لوگوں کے قتل کی مذمت کیوں نہیں کی جب وہ اقتدار میں تھے اور عسکریت پسندوں کے تشدد کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیوں نہیں اٹھائے؟‘‘۔ اپوزیشن جماعتوں پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ موجودہ گندگی اور مسئلہ کے ذمہ دار ہیں انہیں بات کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔آر ایس ایس لیڈر نے یہ برقرار رکھتے ہوئے کہ موجودہ حکومت کشمیر میں امن اور معمول کی بحالی اور وہاں کے بے گھر لوگوں کی بحالی کے لیے پرعزم اور پرعزم ہے، کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر کی اکثریتی برادری آگے آئے اور پنڈتوں کی بحالی میں حکومت کے ساتھ ہاتھ ملائے۔انہوں نے کہا ’’کشمیر ہر ہندوستانی کا ہے اور اس کی ایک انچ زمین پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا جس میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر بھی ہندوستان کا حصہ ہے اور قوم نے 1994 کی مشترکہ پارلیمانی قرارداد میں پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کو واپس لینے کا عہد کیا ہے جو پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہے‘‘۔ ‘، اندریش کمار نے کہا، کشمیر کا بحران اس دن ختم ہو جائے گا جب پاکستانی زیر قبضہ کشمیر بھارت کے ساتھ ضم ہو جائے گا۔پنجاب میں سینا کے رہنما کے قتل میں پاکستان کے ہاتھ کا شبہ کرتے ہوئے آر ایس ایس کے رہنما نے کہا کہ پاکستان نہ صرف ہندوستان کے کچھ حصوں میں تشدد میں ملوث ہے بلکہ اپنے ہی ملک میں اقلیتوں پر مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے جس میں مسلمانوں کے کچھ طبقات جیسے شیعہ اور احمدیہ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقلیتوں کے تحفظ کے لیے آواز اٹھائی ہے اور اس نے ان اقلیتوں کو پناہ اور شہریت دینے کے لیے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) لایا جو پاکستان اور دیگر پڑوسی ممالک میں مظالم کا سامنا کر رہی ہیں لیکن بدقسمتی سے ملک کے اندر کچھ اقلیتوں نے اس کی مخالفت کی۔ کہ قانون انسانیت اور انصاف پر مبنی تھا۔انہوں نے کہا کہ عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ماضی میں جس طرح دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا گیا تھا اسی طرح اس بار بھی ان کے چنیدہ اور ٹارگٹ کلنگ کے عزائم کو پوری طاقت سے ناکام بنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بٹوارے کے بعد سے پاکستان نے ہندوستان میں خلل پیدا کیا اور ہندوستان اس وقت تک ادھورا ہے جب تک ننکانہ صاحب اور شاردا کے مزار کو ہمارے ملک کے ساتھ نہیں ملایا جاتا۔آر ایس ایس لیڈر نے کہا کہ حکومت ہند نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کو بحال کر دیا ہے جو آرٹیکل 370 کی وجہ سے چھین لیے گئے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بے گھر لوگوں کو کشمیر میں دوبارہ آباد کیا جائے گا کیونکہ یہ زمین ان کی ہے اور پوری قوم ان کی ہے۔ اس کے لیے پرعزم ہے ۔