تشخص کی بحالی اور وجود کے بقاء کا تحفظ بڑا امتحان

0
0

حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے مزاحمت اور مقابلہ ضروری:محبوبہ مفتی
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الیکشن سے زیادہ جموں کشمیر کے تشخص کے تحفظ اورموجودہ حالات سے مبرد آزما ہونے کو بڑاامتحان قراردیا۔گپکار پر واقع سرکاری رہایش گاہ میں ایک تقریب کے دوران سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا پی ڈی پی کے پاس الیکشن میں کامیابی مقصد نہیں ہے بلکہ انتخابات سے بڑا امتحان موجودہ صورتحال،پکڑ دھکڑ اور ہراساں کرنے کی کاروائی کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے تشخص کی حفاظت وقت کی پکار ہے۔پی ڈی پی صدر کا کہنا تھا’ آئے روز ایسے قوانین رایج کیے جا رہے ہیں،جس سے ہمارے اختیارات کو محدود کیا جا رہا ہے”. ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف جموں کشمیر کے تشخص کو ختم کیا جا رہا ہے بلکہ وجود کو ہی مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے تاہم کیا کہ ایسے حالات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جموں کشمیر کے لوگوں کے تشخص اور شناخت کو برقرار رکھا جائے۔ان کا کہنا تھا”بندوق مت اٹھائیں،زیادتی نہ کریں،تاہم مزاحمت اور مقابلہ کرنا ضروری ہے۔ محبوبہ مفتی نے اپنی زباں اور تہذیب کو تحفظ فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔اس سے قبل تقریب کے دوران بیرواہ حلقہ ضلع بڈگام سے ایڈو کیٹ ثریا اکبر ماگامی نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی موجودگی میں درجنوں سینئر سیاسی کارکنوں کے ساتھ پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔محبوبہ مفتی نے انکا پارٹی میں شمولیت پر خیر مقدم کرتے ہوے کہا کہ پی ڈی ہی میں ان حالات میں شامل ہوناآسان نہیں۔ان کا کہنا تھا’پی ڈی ہی میں شمولیت کرنے پر لوگوں کو تنگ و طلب اور ہراساں کیا جاتا ہے”.انہوں نے کہا کہ اگرچہ کچھ لوگ پارٹی سے گیے تاہم انکی وجہ سے نوجوانوں کو مزید کام کرنے کا موقع مل گیا۔محبوبہ مفتی نے نوجوانوں ہر ہمہ وقت کام کرنے کی تاکید کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا