سماج میں دینی تعلیمی بیداری وقت کی اہم ضرورت ہے: علمائے اہلسنت
ایم شفیع رضوی
پنجاب ؍؍ جامعہ مجددیہ رضویہ پاشٹہ پھگواڑہ کپور تھلہ پنجاب میں ذیر صدارت حضرت مولانا سید محمد نورانی شاہ ناظم اعلی ادارہ ھذا سالانہ پیغمبر اعظم و جشن دستار بندی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں علمائے کرام ائمہ مساجد کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں عوام الناس نے شمولیت فرمائی ۔اس موقع پر مہمان خصوصی پیر طریقت رہبر شریعت خلیفہ حضور تاج الشریعہ شہزادہ حضور محدث حاعظم رامپور حضرت علامہ مولانا مفتی سید فیضان میاں ازہری قاضی شرع رامپور نے سرپرستی فرمائی۔
اس موقع پر قاضی شرع رامپور نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ موجودہ پرفتن دور میں معاشرے کے بگڑتے ہوئے حالات تقاضہ ہے۔ کہ سماج میں دینی تعلیمات کو عام کیا جائے اور عوام میں دینی تعلیمی بیداری لائی جائے۔مزید فرمایا کہ دونیا و آخرت کی کامیابی کے لئے اپنی زندگی میں اسوئہ رسول کو اپنانا ضروری ہے کیونکہ کہ رسول کی زندگی کا ہر شعبہ انسانیت کے لئے مشعلِ راہ ہے۔ دور حاضر میں ملک و ملت کی حفاظت کے لئے علمی و مالی طور سے مظبوط ھونا بے حد ضروری ہے کیونکہ علم ایک نور ہے جو انسان کو اچھے اور برے کی پہچان کرواتا ہے۔لہذا دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی ضروری ہے تاکہ ہمیں دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل ہو موصوف نے فرمایا کہ اپنی دن و رات کے مشغولیت میں سے کچھ وقت اپنے لئے بھی نکالیں اللہ رب العزت اور اس پیارے رسولﷺ کے فرمان کے مطابق زندگی بسر کریں۔
اس موقع پر دیگر علماء کرام نے بھی حاضرین سے خطاب فرمایا جن حضرت علامہ مولانا ذاکر حسین ترابی کشمیر سے تشریف لائے اور شان مصطفیﷺ پر تفصیلی خطاب فرمایا انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پوری کائنات کو اپنے حبیب کے صدقے پیدا فرمایا اور دنیا والوں کو حکم دیا کہ اگر مجھ سے محبت کرتے ہو میرے رسول کی اتباع کرو اور اس سے محبت کرو اس لئے کہ تم کامیاب ہوجائو انہوں نے کہا کہ محبت دلیل مانگتی ہے دعویٰ مکمل تب ہوگا جب محبوب کی ادا کو اپنا لیا جائے اس لئے ہمیں چاہیے کہ اپنی زندگی کے ہر شعبہ میں اللّہ تعالیٰ کے حبیب کی سیرت ڈھال لی جائے تاکہ کامیابی حاصل ہو مدارس اسلامیہ دین کے قلعے ہیں جہاں سے محبت رسول کا جام پلایا جاتا ہے انہیں اداروں میں جامعہ مجددیہ رضویہ بھی ہے جس سے جڑے رہنا کامیابی کی دلیل ہے اور حضرت علامہ و مولانا مفتی سید فرید شاہ مصباحی جموں نے اصلاح معاشرہ پر بہترین خطاب کیا اس موقع حضرت مولانا سید نورانی شاہ جموں کشمیر نے مدارس اسلامیہ کی ضرورت پر پرمغز خطاب فرمایا طالب حسین رضوی شاہدی خطیب وامام غوثیہ مسجد جالندھر نے نظامت کے فرائض انجام دیئیاس موقع ملک کے مقتدر علمائے کرام وسادات کرام دانشوروں وسیاسی وسماجی شخصیات نے شرکت فرمائی۔
حضرت مولانا مفتی اسلام حسن استاذ الجامعتہ الاسلامیہ رامپور یوپی ، حضرت علامہ مولانا مفتی عبدالحلیم لدھیانہ ، حضرت علامہ مولانا ذاکر حسین جالندھر ، حضرت علامہ مولانا آفتاب عالم حضرت قاری شوکت علی جموں ، حضرت حافظ شمشاد پھلور ، حافظ ناہد ، مولانا عبدالرازق نعیمی لدھیانہ ، حضرت قاری محمد عباس رضوی مولانا عارف رضوان مصباحی وجملہ اساتذہ کرام و طلبہ واراکین نے تمام ذمیداریوں کو بروئے کار لاکر کانفرنس کو کامیاب بنایا اس موقع پر حاجی شیر علی ، شمشاد ٹھیکیدار ، حاجی غلام حسین ، حاجی بشیر احمد ، حاجی عبدالستار لدھیانہ ، عمران بھائی لدھیانہ ، حاجی رضائے مصطفے جالندھر ، وغیرہ نے شرکت فرمائی اور آخر میں مشہور زمانہ سلام مصطفیٰ جان رحمت پہ لاکھوں سلام پڑھکر قاضی شرع رامپور نے ملک و ملت کی سالمیت کے لئے دعاء فرمائی بعد نماز عصر لنگر عام تقسیم کیا گیا۔