جادو پور یونیورسٹی میں گورنر کو طلباکی جانب سے سخت احتجاج کا سامنا

0
0

کلکتہ ؍؍گورنر جیسے آئینی عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود شہریت ترمیمی ایکٹ کی پرزور وکالت اور بی جے پی کے موقف کی تائید کرنے سے ناراض جادو پور یونیورسٹی کے طلباء نے آج گورنر جگدیپ دھنکر کے خلاف یونیورسٹی میں جم کر ہنگامہ آرائی اور نعرہ بازی کی۔کورٹ میٹنگ میں شرکت کیلئے پہنچنے جگدیپ دھنکر کو اوربند و بھون کے میٹنگ روم تک تادم تحریر پہنچ نہیں سکے ہیں۔یونیورسٹی کورٹ کی میٹنگ آج دوپہر 2بجے سے ہونے والی تھی۔گورنر کی سیکورٹی کی ذمہ داری اس وقت مرکزی فورسیس کے پاس ہے ، اس کے باوجود گورنر کی گاڑی کا بڑی تعداد میں طلباء نے گھیراؤ کیا اور انہیں میٹنگ روم تک پہنچنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔طلباء گورنر کے سامنے واپس جاؤ کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔اس کی وجہ سے جادو پور یونیورسٹی میں ماحول کشیدہ ہوگیا ہے ۔اس احتجاج میں طلباء کے ساتھ یونیورسٹی کے اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف بھی شامل ہیں۔اس سے قبل 24دسمبر کو ہونے والے سالانہ کنووکیشن کے خصوصی افتتاحی تقریب جس میں گورنر شرکت کرنے والے تھے کو طلباء کے احتجاج کے پیش نظر رد کردیا گیا تھا۔جس پر گورنر نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پانچویں مرتبہ ہے کہ میرے علم میں لائے بغیر یونیورسٹی کے پروگرام کو رد کردیا گیا ہے ۔جادو پور یونیورسٹی کے طلباء نے الزام عاید کیا ہے کہ ملک بھر میں مرکزی حکومت کے اشارے پر طلباء پر حملے ہورہے ہیں۔جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلباء پر دہلی پولس کے کریک ڈاؤن پر طلباء ناراض ہیں۔احتجاج کررہے طلبا کا کہنا تھا کہ گورنر جگدیپ دھنکر شہریت ترمیمی ایکٹ کی وکالت کررہے ہیں اور گورنر کے عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود سیاسی بیان بازی اور بی جے پی کو خوش کررہے ہیں۔طلباکو جادو پور ٹیچرس ایسوسی ایشن کی بھی حمایت حاصل ہے ۔آج صبح سے ہی بڑی تعداد میں طلباء یونیورسٹی میں احتجاج کیلئے جمع تھے ۔پولس کی بھی یونیورسٹی کی صورت حال پر گہری نظر ہے ۔گورنر نے سالانہ کنووکیشن کے افتتاحی تقریب کے رد ہونے کے بعد گورنرنے کہا کہ جولوگ کنووکیشن میں خصوصی اعزازی ڈگری لیں گے مستقبل میں پریشانی کاسامنا کرناپڑے گا۔کورٹ کی میٹنگ کو طلب کیے جانے پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے کہ میٹنگ کون طلب کرسکتاہے ۔وائس چانسلر کو میٹنگ طلب کرنے کا حق ہے ۔یا پھر چانسلر کی منظوری لینی ضروری ہے ۔کورٹ کی میٹنگ میں چانسلر و گورنر کو مدعو نہیں کیے جانے پر وائس چانسلر سورنجن داس نے کہا کہ جگدیپ دھنکر یونیورسٹی کورٹ کے چیرمین ہیں وہ میٹنگ میں آسکتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا