’تین دہائیوں میں9500افرادجبری لاپتہ‘

0
49

حقوق بشر کے عالمی اداروں کی مبینہ غفلت شعاری کو حد درجہ افسوسناک : میرواعظ

یواین آئی

سرینگر؍؍ حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران کشمیر میں ہزاروں لاپتہ افراد کی بازیابی کے سلسلے میں حقوق بشر کے عالمی اداروں کی مبینہ غفلت شعاری کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان گمشدہ افراد کے لواحقین آج بھی اپنے عزیزوں کی راہ تک رہے ہیں اور اپنے بچھڑے ہوئے لوگوں کا درد سہہ رہے ہیں ۔ گمشدہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں میرواعظ نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران کشمیر میں مبنی برحق جدوجہد کے دوران فورسز کے ہاتھوں 9500 کے قریب افراد کو لاپتہ کیا گیا جبکہ اس دوران 8000 کے قریب کئی گمنام قبریں بھی دریافت کی گئیں جو کشمیر میں مظالم کی منہ بولتی تصویریں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک فرد کے لاپتہ ہونے سے پورا کنبہ اور کبھی پورا سماج متاثر ہوتا ہے اور اس طرح ہزاروں افراد کے لاپتہ ہونے سے کشمیر میں متاثرہونے والوں کی تعداد لاکھوں تک پہنچ جاتی ہے اور اس کے ساتھ ہی نیم بیوائوں اور یتیم بچوں کی تعداد بھی ہزاروں سے تجاوز کرگئی ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا خطہ ہونے کے بنا پرجموںوکشمیر میں حقوق انسانی کی پامالیاں معمول بنتی جارہی ہے اور یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ حقوق بشر کے عالمی ادارے اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے قاصر نظر آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے چپے چپے پر آج بھی فورسز کی ظلم و تشدد کی کارروائیاں پوری شدت کے ساتھ جاری ہیں اور نہتے افراد کی ہلاکتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ایک ایسی قوم جس کی حق و انصاف پر مبنی جدوجہد کو عالمی سطح پر نہ صرف تسلیم کرلیا گیا ہو بلکہ اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے میں اس جدوجہد کو قراردادوں کی روشنی میں قانونی جواز بھی فراہم کیا ہو کے خلاف فوجی مہم جوئی کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں بنتا لیکن اس کے باوجود جموںوکشمیر میں لاکھوں کی تعداد میں تعینات فوج اور فورسز کو لوگوں پر مظالم توڑنے کی نہ صرف کھلی چھوٹ حاصل ہے بلکہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاورس ایکٹ جیسے کالے قانون کی آڑ میں ان فورسز کے جرائم کو سند جواز بھی عطا کی جارہی ہے۔ حریت چیئرمین میرواعظ نے کہا کہ کشمیر میں عوام روزانہ ان مظالم اور پر تشدد کارروائیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’ حقوق بشر کے عالمی اداروں اور مہذب عالمی برادری کی اس ضمن میں خاموشی نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ ان اداروں کی خاموشی سے یہاں فورسز کو لوگوں پر مظالم ڈھانے کی شہہ مل رہی ہے‘ ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا