تم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں!

0
0

لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں
تم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں بشیربدر
اربابِ اقتدار کی ظالمانہ حرکات معروف شاعربشیربدرکے اس شعر کوبار بار مظلوموں کی آوازبناتی ہیں،ہمارے وطن عزیز ہندوستان میں جب سے بھاجپانے اقتدار سنبھالاہے تب سے پیلاپنجہ ہی تقریباًاس کی برسراقتدارریاستوں میں انصاف کاپہلااورآخری ہتھیارہے،مجرمین کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کرنے کے بجائے ایک ہی فارمولہ اپنایاجانے لگاکہ اُس کی جائیداد پر بلڈوزرچلائو ، پولیس تھانے اورعدالتوں کی کوئی ضرورت واہمیت نہیں سمجھی جاتی، یہ سلسلہ جموں وکشمیریوٹی میں دہشت گردوں اورعلیحدگی پسندوں کیخلاف بھی شروع کیاگیااوراس کی بھلاکون مخالفت کرتاکیونکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہرکوئی ساتھ ہے،لیکن افسوس کامقام یہ ہے کہ دہشت گردوں کیخلاف شروع کی گئی یہ جموں وکشمیریوٹی انتظامیہ کی کارروائی عام شہریوں کے گھروں تک پہنچ گئی ہے، اس نے روپ کوئی اوردھارلیاہے لیکن سلوک ویساہی کیاجارہاہے،دہائیوں سے جن زمینوں پرلوگ آباد ہیں جہاں ان کے آبائواجدادبستے رہے ہیں ،انہی زمینوں سے ان کی زندگی چلتی ہے ،مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے بعد بڑاکام اگراس ضمن میںکوئی کیاگیاتووہ غلام نبی آزادکے دورِ اقتدار میں ایک ہواجنہوں نے روشنی اسکیم کے تحت سرکاری اراضی پربسنے والوں کو مالکانہ حقوق دیئے اورلوگوں کوایک بڑی راحت ملی ، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس اسکیم کے نفاذمیں بھی دھاندلیاں ہوئیں ہیں،اثررسوخ والے لوگوں نے زمینوں کو اس اسکیم کے آڑمیں ہڑپاہے لیکن چند مگرمچھوں کی سزسبھی شہریوں کوغریبوں کونہیں دی جاسکتی، موجودہ نظام نے اس اسکیم کو ختم کردیااوراپنے پائوں اورپسارتے ہوئے روشنی کے علاوہ سرکاری اراضی پرسے بھی لوگوں کو ہٹنے کافرمان جاری کردیا، فرمان بھی اِتنے ظالمانہ ہیں کہ 31جنوری تک نہ صرف لوگوںکو زمینوں سے ہٹنے کیلئے کہاجارہاہے بلکہ یہ بھی کہاجارہاہے کہ وہ اپنے تجاوزات ،اپنے آشیانے بھی منہدم کردیں اوراگروہ ایسانہیں کریں گے توسرکارکواگریہ تجاوزات منہدم کرنے پڑے تواس پرآنے والاخرچ بھی ان لوگوں سے وصولاجائیگا،یہ ظلم کی انتہاہے،یوٹی انتظامیہ کے اس تاناشاہی فرمان نے سیاسی جماعتوں کو متحدکردیاہے اورہرجماعت ماسوائے بھاجپاسڑکوں پرہے، یہاں تک کہ بھاجپاکے لوگ بھی غصے میں ہیں اوریہ فرمان ایسے ظالمانہ ہیں کہ بھاجپاکوبھی زیادہ دیرتک خاموش نہ رہنے دیں گے،اورکسی کوبھی خاموش نہیں رہناچاہئے،گھربارزمین اُجڑگئیں تولوگ کہاں جائیں گے، لوگ خوفزدہ ہیں،دِل کے دورے پڑنے سے اموات ہورہی ہیں کیونکہ غریبوں کے پاس پھرکچھ نہیں رہے گااُن کی جان کے دشمن نہ بنئے ،جینے دیجئے اورعام لوگوں کے جینے کے اسباب پیداکیجئے،زندگی کواجیرن بنانے کے مصائب پیداکرنے سے گریز کیجئے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا