’تمہیںایپ ٹیک سے پیاراورہمیں پولیس سے مار‘ ماجرہ کیاہے؟

0
0

’سیاہ فہرست کمپنی ‘کی خدمات حاصل کرنے پربھرتی بورڈکیخلاف امیدواروں کااحتجاج ،پولیس کالاٹھی چارج اورگرفتاریاں
حکومت حقوق کے تحفظ کیلئے مداخلت کرے:غلام نبی آزاد لاٹھی چارج اورگرفتاریاں جمہوری اصولوں کے منافی :محبوبہ مفتی
مظاہرین کوپولیس اسٹیشن منتقل کرنا حد درجہ افسوسناک :عمر عبداللہ ایپ ٹیک ایک بد نام زمانہ کمپنی ہے :الطاف بخاری
جان محمد

جموں؍بھرتی عمل کیلئے ایک ایسی نجی کمپنی کی خدمات حاصل کرنے پرجموں وکشمیرسروسز سلیکشن بورڈ ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں ہے جس کمپنی پرملک بھرمیں متعددبھرتی اِداروں میں دھاندلیاں کرنے کے الزامات ہیں اورجسے بلیک لسٹ کردیاگیاہے، پھر بھی حیران کن ہے کہ جموں وکشمیرمیں پھر سی APTECHنامی اس کمپنی کو بھرتی عمل کی ذمہ داریاں دی جارہی ہیں،جموں وکشمیربھرتی بورڈ کے کھوئے ہوئے اعتماد پرپھر سے اُمیدواروں میں تشویش بڑھ گئی ہے اورانکاصبرکاپیمانہ جب لبریزہواتووہ سڑکوں پراُترے لیکن وہاں ان بیچاروںپرپولیس نے خوب لاٹھیاں برسائیں، وہیںجموں وکشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (ایس ایس آر بی )کی جانب سے اپیک ٹیک کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کے خلاف سری نگر اور جموں میں اْمیدواروں کی جانب سے پر امن احتجاج کے باوجود بھی پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کرنے پر مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایپ ٹیک کمپنی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈیموکریٹک پاگریسیو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزادنے اُمیدواروں پر پولیس تشددکی کڑے الفاظ میں مذمت کی ہے اُنہوں نے حکومت سے فوری مداخلت چاہی ہے۔تفصیلات کے مطابق JKSSB کے ہزاروں امیدوار بدھ کے روز ڈوگرہ چوک جموں اور پرتاپ پارک کشمیر میں جمع ہوئے۔ امیدواران جے کے ایس ایس بی اور جے کے یو ٹی انتظامیہ کے خلاف بھرتی کے اہم امتحانات کے انعقاد کے لیے بلیک لسٹ کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔دریں اثناء یوتھ اگینسٹ کرپشن کے لیڈروں بشمول ونکل شرما، اتل سوڈان، کارتک بھگت اور دو درجن دیگر کو جموں کشمیر پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اپنے رہنماؤں کی گرفتاری کے درمیان، خواہشمند ان کی گرفتاری کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ مزید جموں کشمیر پولیس نے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔لاٹھی چارج کے دوران لڑکوں اور لڑکیوں سمیت تقریباً 1 درجن امیدواروں کو معمولی چوٹیں آئیں۔احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے ونکل شرما نے کہا کہ JKSSB اور JKUT نے اہم امتحانات کے انعقاد کے لیے ایک بلیک لسٹ کمپنی اپٹیک کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کمپنی کو کئی ریاستوں میں بلیک لسٹ کیا گیا ہے اور حال ہی میں اس بلیک لسٹ کمپنی نے کے وی ایس، این وی ایس، سی ٹی ای ٹی وغیرہ سمیت کئی اہم قومی سطح کے امتحانات میں سمجھوتہ/لیک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جموں کشمیرمیں منصفانہ بھرتی کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے کے ایس ایس بی نے اپنی سابقہ دھوکہ دہی سے کچھ نہیں سیکھا کیونکہ اس نے ایک بار پھر ایک بلیک لسٹ کمپنی کی خدمات حاصل کیں جو مختلف ریاستوں میں 10 سے زیادہ بھرتی امتحانات میں بدعنوانی میں ملوث ہے۔”ہم نے JKSSB سے رابطہ کیا کہ اپنی بھرتیوں کو ایک پرائیویٹ داغدار فرم کے ہاتھ میں نہ دیا جائے لیکن انہوں نے ہماری درخواست نہیں سنی۔ جب ہم نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور کمپنی کے خلاف ایک تاریخی فیصلہ سنایا گیا، تو پوری JKUT انتظامیہ فیصلے پر روک لگانے کے لیے ڈبل بنچ کے پاس گئی،” انہوں نے کہا اور الزام لگایا کہ JKUT انتظامیہ ایک داغدار فرم کو بچا رہی ہے۔اتول سوڈان کے نوجوان کارکن نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پرامن احتجاج کرنے والے امیدواروں پر پولیس کے لاٹھی چارج کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے چار بنیادی مطالبات ہیں یعنی JKSSB کی طرف سے جاری کردہ کیلنڈر کو فوری طور پر واپس لیا جائے، اپٹیک کو سرکاری بھرتیوں سے ہٹایا جائے، اپٹیک کے ذریعے کرائے جانے والے امتحانات کی تکنیکی تحقیقات اور پیپر لیک اسکام میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانون بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان چار مطالبات کو پورا نہیں کیا جاتا یہ عوامی تحریک نہیں رکے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھرتیوں میں بدعنوانی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی ہے۔امید پرست کارتک بھگت نے لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ اس طرح کا رویہ قابل قبول نہیں ہے اور اگر خواہشمندوں کے مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو یہ آج کا صرف ایک ٹریلر ہے جس میں جموں اور سری نگر میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر ہیں لیکن یہ بدل جائے گا۔ مطالبات بروقت پورے نہ ہونے پر لاکھوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم خواہشمند انتظامیہ کے ہر چوکی اور ستون پر گئے لیکن کسی نے ہمارے حقیقی مسائل پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے ہم سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر ہمارے حقیقی مطالبات پورے نہ ہوئے تو لاکھوں لوگ گھروں سے باہر نکل آئیں گے۔دریں اثناء اے ڈی سی (لا اینڈ آرڈر) جموں ہرویندر سنگھ (آئی اے ایس) نے احتجاجی امیدواروں سے ملاقات کی اور ان کے حقیقی مطالبات کو سنا۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ چاروں مطالبات کو حل کرنے کے لیے مناسب سطح پر اٹھایا جائے گا۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔احتجاج میں شامل دیگر افراد میں جسپال رانا، ستویر سنگھ، محمد خالق، سشیل شرما، رجت سلاتھیا، سمیت، روہت شرما، وکاس سنگھ، موہن پٹھان، شاہد فاروق، عارف، روہت، ساجد، سباش، ارون، افتخار، وشال، شبھم، ناظم، اشفاق، عاطف، حسن وغیرہ شامل ہیں۔وہیں پولیس کارروائی کی مختلف سیاسی جماعتوںنے شدیدمذمت کی ہے۔ڈیموکریٹک پروگریسیو آزادپارٹی چیئرمین غلام نبی آزادنے پولیس کی جانب سے اُمیدواروں پرکئے گئے لاٹھی چارج کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے فوری مداخلت طلب کی۔اُنہوں نے کہاکہ حکومت کوچاہئے کہ وہ نوجوانوں کے حقوق کاتحفظ کرے اورانہیں کسی قسم کے خوف ونقصان سے دوچارنہ کرے۔وہیںعام آدمی پارٹی، ریاستی ترجمان پرتاپ سنگھ جموال نے طلباء اور جے کے ایس ایس آر بی کے امیدواروں کے خلاف طاقت کے استعمال اور وحشیانہ لاٹھی چارج کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین سمیت پرامن احتجاج کرنے والوں پر پولیس کی کارروائی اس بات کا اشارہ ہے کہ جموں و کشمیر میں ایل جی انتظامیہ بے شرمی سے لوگوں کی آواز دبانے کے لیے جابرانہ طریقے اختیار کر رہی ہے۔پرتاپ نے حکام کے ذریعہ جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) کے امتحانات کے انعقاد کے لئے اپٹیک کمپنی کے انتخاب پر اپنے تازہ ترین حکم کی نشاندہی کرتے ہوئے آج یہاں یو ٹی حکومت پر تنقید کی۔ اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپٹیک نامی کمپنی کا انتخاب قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور یہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے تشویشناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی کو ملک کی کئی ریاستوں نے بلیک لسٹ کیا ہے اور یہاں تک کہ عدالت نے بھرتی میں مبینہ دھوکہ دہی اور ہیرا پھیری کے الزام میں اس پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔پرتاپ نے امتحانات کے انعقاد کے لیے کمپنی سے مبینہ معاہدے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔جموں وکشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (ایس ایس آر بی )کی جانب سے اپیک ٹیک کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کے خلاف سری نگر اور جموں میں اْمیدواروں کی جانب سے پر امن احتجاج کے باوجود بھی پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کرنے پر مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایپ ٹیک کمپنی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے شوپیاں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ ایس ایس بی اْمیدواروں پر لاٹھی چارج کرکے اْنہیں گرفتار کرنا جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کا یہ قصور ہے کہ وہ ایل جی انتظامیہ سے سوال کر رہے ہیں کہ اْن کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیوں کیا جارہا ہے۔محبوبہ مفتی نے مزید بتایا کہ ایپ ٹیک کمپنی کو کس کی سفارش پر ایس ایس بی امتحانات لینے کے لئے منتخب کیا گیا اس حوالے سے تحقیقات ہونی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ایپ ٹیک کو ٹھیکے دینے کی خاطر انتظامیہ نے قانون میں بھی تبدیلی لائی اور اسی کے خلاف نوجوان اس وقت سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ان کے مطابق ایل جی منوج سنہا کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ بلیک لسٹ بد نامہ زمانہ کمپنی کو کس کے کہنے پر ٹھیکہ الاٹ کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جن آفیسران نے جموں وکشمیر کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا وہی اس کمپنی کے ساتھ ساز باز میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف سرکار نوکریاں چھین رہی ہیں دوسری جانب ایسی کمپنیوں کو ٹھیکے دئے جارہے ہیں جو ملک بھر میں بلیک لسٹ قرار دی گئی۔دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاکہ امیدواروں پر لاٹھی چارج کرکے اْنہیں گاڑیوں میں بھرکر پولیس اسٹیشن منتقل کرنا حد درجہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کو فوری طورپر کمپنی کے کنٹریکٹ کو ختم کرنا چاہئے۔ان کے مطابق اس کمپنی پھر سے امتحانات کی خاطر منتخب کرنا نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے مترادف ہے۔علاوہ ازیں اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ ایپ ٹیک کمپنی کا کنٹریکٹ فوری طورپر ختم کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ایپ ٹیک ایک بد نام زمانہ کمپنی ہے اور پورے ملک میں اس پر پابندی ہے لہذا ایل جی انتظامیہ اس حوالے سے فور ی طورپر فیصلہ لے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا