مقامی سیمنٹ انڈسٹری تباہی کے دھانے پر ، ہزاروں افراد کا روزگار متاثر
کے این ایس
سرینگر؍؍تعمیر و ترقی کے پروجیکٹوں کے تعمیری کام میں غیر مقامی سیمنٹ کے استعمال سے مقامی سیمنٹ انڈسٹری کو شدید خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ یہاں کی نصف درجن سے زیادہ سیمنٹ فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں افراد کا روزگار بھی بری طرح سے متاثر ہورہا ہے ۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) کے مطابق وادی کشمیر میں غیر یقینی صورتحا ل کے سبب سیمنٹ صنعت پر منفی اثرارت مرتب ہورہے ہیں ۔ وادی کشمیر میں قائم نصب درجن سے زیادہ سیمنٹ فیکٹریاں بند پڑی ہوئی ہیں جبکہ ان فیکٹریوں میں کسی طرح کا کام کاج نہیں ہورہا ہے ۔ وادی کشمیر میں اس وقت جو سیمنٹ فیکٹریاں ، سیمنٹ کی سپلائی تعمیراتی کاموں کیلئے کرتی ہیں ، اُن میں خیبر ، ٹی سی آئی ، آر کو ، سم ٹیک ، ایچ کے وغیرہ شامل ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ خیبر سیمنٹ فیکٹری میں قریب 500 ملازمین کام کرتے ہیں جبکہ اسی طرح ٹی سی آئی میں 500 ، سیفکو میں 300 ، سم ٹیک میں 200 ، آرکو میں 100 اورایچ کے میں 100 ملازمین کام کرتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ ایک ہزار ٹرک ڈرائیو اور دیگر لورڈ ان لورڈ کرنے والے مزدور بھی اس صنعت سے وابستہ ہے ۔ ایک سیمنٹ فیکٹر ی کے منیجر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کے این ایس کو بتایا کہ وادی کشمیر کی تمام سیمنٹ فیکٹریاں 5اگست سے بند پڑی ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان فیکٹریوں سے سیمنٹ کی کسی طرح کی سپلائی گذشتہ 91 دنوں سے نہیں ہورہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ وادی میں موسم سرما سے قبل تعمیراتی کاموں کا ایک سیزن ہوتا ہے ،کیونکہ سرما میں یہاں ہر طرح کا تعمیراتی کام ٹھپ رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں میں تیار سیمنٹ گاڑیوں اور فیکٹریوں کے گوداموں میں سڑ رہا ہے ،کیونکہ گذشتہ 91 دنوں سے ایک بھی گاڑی لورڈ اور ان لورڈ نہیں ہوئی ہے ۔مذکورہ منیجرنے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں میں کام کرنے والے ملازمین اور دیگر مزدوروں کی روزی روٹی بری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ اس کے علاوہ ٹرک ڈرائیور بھی گذشتہ 91 دنوں سے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ۔ ان کہناتھا کہ اب مقامی سیمنٹ کی جگہ کشمیر کے بازاروں میں بیرون ریاستوں سے در آمد ہونے والا سیمنٹ لے رہا ہے جسکی وجہ مقامی سیمنٹ صنعت کو شدید ترین نقصان کا دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران کشمیر وادی میں ہر طرح کے تعمیراتی کام ہوئے ، جس دوران غیر قانونی تعمیرات بھی ہوئیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ ان تعمیراتی کاموں میں مقامی سیمنٹ کے بجائے غیر مقامی سیمنٹ کا استعمال کثرت کے ساتھ ہوا جبکہ یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ کشمیر میں گذشتہ تین ماہ سے زیادہ عرصے کے دوران غیر یقینی صورتحال پائی جارہی ہے ، جسکی وجہ سے دیگر شعبوں کی طرح سیمنٹ صنعت کو ماہانہ کروڑوں روپے کا خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس کے علاوہ ان فیکٹریوں میںکام کرنے والے ملازمین اور دیگر افراد کے روزگار کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔