ترکی اسرائیل کے ساتھ تجارت کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہےترکی اسرائیل کے ساتھ تجارت کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے

0
31

انقرہ، // ترکی چین، ہندوستان اور افریقہ کے ساتھ مل کر کام کرنے اور اسرائیل کے ساتھ تجارت کو تبدیل کرنے کے منصوبوں کے ساتھ ایک نئی تجارتی حکمت عملی کو نافذ کرنے پر کام کر رہا ہے۔
ترک اخبار ینی صفاک نے پیر کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ترکی کی وزارت تجارت نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ تجارت کو مکمل طور پر معطل کر دیا ہے اور یہ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک غزہ کی پٹی کو انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی نہیں بنایا جاتا۔
رپورٹ کے مطابق ترکی کی نئی تجارتی حکمت عملی میں اسرائیلی مارکیٹ کو دوسرے ممالک جیسے ملائیشیا، انڈونیشیا، چین، ہندوستان ، ویت نام، ایکواڈور، جنوبی افریقہ، نائجیریا، میکسیکو، پیراگوئے اور پیرو سے بدلنے کا تصور کیا گیا ہے۔ ترک حکام نے تجارتی تحقیق کے ساتھ ساتھ ممکنہ صارفین کا تجزیہ بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ اس وقت خسارے میں چلنے والی اشیا کی برآمدات کو نئے درآمد کنندگان ملیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترک صنعت کاروں کو قومی اشیا کی تقسیم اور نمائندگی کے لیے ان ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی ترغیب دی جائے گی۔
غیر ملکی تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2023 میں ترکی نے اسرائیل کو 5.4 بلین ڈالر مالیت کا سامان برآمد کیا اور 1.6 بلین ڈالر مالیت کا اسرائیلی سامان درآمد کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا