ترن پریت سنگھ نے ہندوستان بھر سے شری بڈھا امرناتھ یاتریوں کا خیر مقدم کیا

0
0

انتظامیہ سے یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی درخواست کی
لازوال ڈیسک
پونچھسماجی کارکن ترن پریت سنگھ نے بڈھا امرناتھ یاترا پر آنے والے یاتریوں کو تہہ دل سے خوش آمدید کہتے ہوئے انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ تمام یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے جو ہمارے مہمان ہیں۔انہوں نے کہاکہ بڈھا امرناتھ یاترا جیسے واقعات ایسے مواقع ہیں جہاں ہم سرحدی ضلع پونچھ میں اپنی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی عکاسی اور نمائش کر سکتے ہیں۔آخر میں انہوں نے ضلع پونچھ کے تمام عوام سے درخواست کی کہ وہ یاتریوں کا خیر مقدم کریں اور اس عظیم الشان سالانہ تقریب میں شرکت کریں۔

کولگام میں بانہال کے نوجوان کی لاش بر آمد
یو این آئی
سری نگر جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے قصبہ قاضی گنڈ کے لوور منڈا علاقے میں ہفتے کی صبح ایک نوجوان کی لاش بر آمد کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ قاضی گنڈ کے لوور منڈا علاقے میں اولڈ ٹول پوسٹ کے نزدیک ہفتے کی صبح ایک نوجوان کی لاش بر آمد کی گئی۔انہوں نے کہا کہ تلاش کے بارے میں اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس کی ایک ٹیم جائے موقع پر پہنچی اور لاش کو قانونی و طبی لوازمات کی ادائیگی کے لئے اپنی تحویل میں لے لیا۔متوفی کی شناخت یاسر حمید بیگ ولد عبدالحمید بیگ ساکنن زن ہال بانہال کے طور پر کی گئی ہے۔

شری امرناتھ جی یاترا: بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 990 یاتریوں کا ایک اور قافلہ کشمیر روانہ
اب تک 4لاکھ 86 ہزار سے زیادہ یاتری کشمیر میں 3 ہزار 8 سو 80 فٹ کی اونچائی پر واقع پوتر گھپا کے درشن کر چکے ہیں
یو این آئی
جموں شری امرناتھ جی یاترا جوش و خروش سے جاری رہتے ہوئے جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے ہفتے کی صبح قریب ایک ہزار یاتریوں کا ایک اور قافلہ سخت سیکورٹی بند وبست کے بیچ کشمیر کے لئے روانہ ہوا۔بتادیں کہ 29 جون سے شروع ہونے والی اس یاترا کے دوران اب تک 4 لاکھ 86 ہزار سے زیادہ یاتری کشمیر میں 3 ہزار 8 سو 80 فٹ کی اونچائی پر واقع پوتر گھپا کے درشن سے فیضاب ہوئے ہیں اوراس طرح سال گذشتہ کی یاترا کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔سال گذشتہ کی یاترا جو 62 دنوں پر محیط تھی، کے دوران صرف ساڑھے چار لاکھ یاتریوں نے یاترا انجام دی تھی۔
بتادیں کہ سال گذشتہ شری امرناتھ جی یاترا 30 جون سے شروع ہو کر 31 اگست کو اختتام پذیر ہوئی تھی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے ہفتے کی صبح 9 سو 91 یاتری جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع ننون پہلگام بیس کیمپ اور وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں واقع بالتل بیس کیمپ کے لئے روانہ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ان یاتریوں میں سے 8 سو 15 یاتری ننون پہلگام بیس کیمپ جبکہ 1 سو 76 یاتری بالتل بیس کیمپ کے لئے روانہ ہوئے۔
یاد رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 28 جون کی صبح 4 ہزار 6 سو 3 یاتریوں کے پہلے جتھے کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے کشمیر کے لئے روانہ کیا تھا۔وادی میں انتظامیہ، سول سوسائٹی تنظمیوں، تجارتی یونیوں اور عام لوگوں نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ یاترا کو تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتطامات کئے گئے ہیں۔ جہاں یاتریوں کو تمام سہولیات و خدمات بہم پہنچانے کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں وہیں سیکورٹی کا بھی فقید المثال بند وبست کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یاترا روٹوں پر قریب 800 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔علاوہ ازیں سیکورٹی فورسز کی 500 اضافی کمپنیاں تعینات کی گئیں ہیں۔ ہر کمپنی کم از کم ایک سو اہلکاروں پر مشتمل ہے۔52 دنوں پر محیط یہ یاترا 19 اگست کو رکشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا