تحصیل سرنکوٹ کا تاریخی مقام چمریڑ تاہنوز بجلی سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم

0
0

منظور حسین قادری
سرنکوٹ ؍؍تحصیل سرنکوٹ کاوہ خطہ ارضی جہاں صدیوں قبل شہنشاہ جبال ولی لامثال باباغلام شاہ بادشاہ کا قیام رہا اور آج بھی تکیہ موجود ہے وہاں کے باشندگان کو اب تلک بجلی سڑک جیسی بنیادی سہولت میسر نہ ہے جس کی بڑی وجہ باباغلام شاہ بادشاہ کے خدمتگاروں کامسکن اور قبائلی کنبہ جات کے مستقل نشیمن ہیں حکومت کی طرف سے بجلی ٹرانسفارمرز درماندہ پڑے ہیں بجلی کے کھمبے تک لگادئے گئے ہیں مگر بجلی وسڑک کے سلسلہ میں محکمہ جنگلات NOC اجرائیگی میں لیت ولعل سے کام لے رہا ہے جس کے باعث علاقہ میں موجود ٹرانسفارمرز مکمل طور زنگ آلود ہورہے ہیں جبکہ اسی علاقہ میں سرکار کروڑوں مالیت کی خطیر رقومات کے اخراجات پر ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر کی عمارت تعمیر کرنے میں مشغول ہے ۔عوام کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ جنگلات دیرہ کی گلی تا بفلیاز سدابہار گنجان جنگل میں سڑک کشادگی کی اجازت فراہم کرتا ہے اور چمریڑ کے سامنے جنگل سے 33KV ٹرانسمیشن ترسیلی لائنز پر لگا کر ضلع بھر میں برقی رو فراہم کرنے میں بخیل نہیں تو یہاں سوتیلہ سلوک کیوں روا رکھا ہے جو کہ ایک مخصوص طبقہ کے حق پر شب خون مارنے کے مترادف ہے اس ضمن میں ضلع ترقیاتی کمشنر کو برموقع تشریف لا کر عوامی مسائل کے تدارک کو یقینی بنانا چاہئے ۔وہاں کے ایک مقامی شخص ذاکر حسین نے کہا کہ رواں برس فروری اوئل میں مقامی باشندگان کا ایک وفد مع پشتنی دستاویزات و کاغذات اپنے مطالبات کی شنوائی کے لئے ایل جی اور مرکزی سرکار کے پاس اپنی روداد سنانے جائے گا کیونکہ یہاں پنچایتی نمائندگان وعہدیداران ڈی ڈی سی ,بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی چیئرپرسن عدم توجہی کے شکار عوام اپنی فریاد رسی کے لئے مرکزی سرکار سے رجوع کرنے پر مجبور ہے چونکہ مرکزی سرکار اور ایل جی انتظامیہ قبائلی طبقہ کے لئے FRA کا دعویٰ کرتی ہے وہیں چہ جائیکہ پھر یہاں اس طبقہ کو بنیادی سہولیات سے محرام رکھا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا