بی جے پی کی حکومت بننے پر سب کا حساب کتاب کیا جائے گا: مودی

0
0

راجستھان کی کانگریس حکومت پر بدعنوانی، خوشامد کی سیاست اور امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہونے کا الزام عائدکیا
یواین آئی

چورو؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کی کانگریس حکومت پر بدعنوانی، خوشامد کی سیاست اور امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہونے کا الزام لگاتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ اگر اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بنتی ہے راجستھان کو لوٹنے والوں کا حساب کتاب کیا جائے گا۔مسٹر مودی اتوار کو راجستھان کے چورو میں بی جے پی امیدوار راجندر سنگھ راٹھور کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کے دور حکومت میں راجستھان غنڈہ گردی، فسادات، خواتین اور دلتوں کے خلاف مظالم میں ملک میں سرفہرست ہے۔لال ڈائری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوٹ کی پوری کہانی اس میں درج ہے اور اب آہستہ آہستہ اس کے صفحات کھلنے لگے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ لال ڈائری کا صفحہ کھولتے ہی اشوک گہلوت کا فیوز اْڑ جاتا ہے اور لال ڈائری میں جادوگر کا جادو نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں لاکرس کھولے جا رہے ہیں اور ان سے کرنسی نوٹ اور سونے کے ڈھیر نکل رہے ہیں جو کہ عوام کا پیسہ چوری کرکے بے ایمانی کی کمائی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد راجستھان کو لوٹنے والوں کا حساب کتاب کیا جائے گا اور انہیں اسے واپس کرنا ہوگا۔راجستھان کی سرزمین کو بہادروں اور سنیاسیوں کی سرزمین بتاتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس نے اس پر نظر رکھی ہوئی ہے اور کانگریس نے دھوکہ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے بہادر کئی دہائیوں سے ون رینک ون پنشن کے ساتھ اٹکائے پھنسائے رکھا اور اس کے لیے خوب ترسایا۔انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں اس مقدس سرزمین پر بھگوان کا نام لینا بھی مشکل ہوگیا ہے اور کانگریس اپنے دور حکومت میں شوبھا یاترا کی بھی اجازت نہیں دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دیوی دیوتاؤں کی یاتراوں پر پابندی لگاتی ہے اور دہشت گرد تنظیم پی ایف آئی کی ریلیوں کو فروغ دیتی ہے۔اس الیکشن میں کانگریس کو ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ راجستھان کی ثقافت کی حفاظت کے لیے کانگریس حکومت کو ہٹانا بہت ضروری ہو گیا ہے۔ عصمت دری کے معاملات میں ایک وزیر کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ راجستھان مردوں کی ریاست ہے، انہوں نے کہا کہ یہ راجستھان کے مردوں کی توہین ہے کہ کانگریس کے وزراء بڑی بے شرمی سے کہہ رہے ہیں کہ خواتین کی عصمت دری اس لیے ہو رہی ہے کیونکہ یہ مردوں کی ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی حفاظت کے لیے مرد اپنے سر کٹوا لیتے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ قائدے کے مطابق وزیر کو اسی دن عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہئے تھا لیکن نہ صرف وزیر کا عہدہ برقرار ہے بلکہ انہیں انتخابات میں ٹکٹ بھی دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی کے لوگوں کا اس کے پاس کچھ ہے جو اتنی گندی باتیں کہنے کے باوجود ٹکٹ لے کر آیا ہے اور الیکشن لڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ایک ایسی دیوالی ہے جس میں ہمیں ہر کونے سے کانگریس کو صاف کرنا ہے، جس طرح دیوالی پر مائیں بہنیں گھر کی صفائی کرتی ہیں، اسی طرح اس الیکشن میں بھی کانگریس کو صاف کیے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے اور ہر پولنگ بوتھ پر صفائی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ راجستھان کے لوگوں کی بی جے پی حکومت کی پکار ہے۔کانگریس کا کرکٹ سے موازنہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آج کل پورا ملک کرکٹ کے لیے جوش و خروش سے بھرا ہوا ہے، کرکٹ میں بلے باز اپنی ٹیم کے لیے رن بناتا ہے لیکن کانگریس میں جھگڑا ہے، رن بنانا تو دور، وہ ایک دوسرے کو رن آئوٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پانچ سال ایک دوسرے کو رن آؤٹ کرنے میں گزر گئے، جو رہ گئے وہ ہٹ وکٹی ہوتے جار رہے ہیں اور باقی پیسے لے کر میچ فکسنگ کرلیتے ہیں، جب ان کی اپنی ٹیم اتنی خراب ہیں تو پھر یہ کیا کام کریں گے۔پارٹی کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر پولنگ بوتھ پر پانچ پانچ سات سات سنچریاں لگانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کی ٹیم منتخب ہوتی ہے تو تہم راجستھان میں بدعنوان لوگوں کی ٹیم کو آئوٹ کرنے کے بعد ریاست کی ترقی کے اسکور کو تیز تر بنائیں گے اور راجستھان جیتے گا، اس کا مستقبل اور ماؤں، بہنوں، کسانوں اور نوجوانوں کی جیت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہندستان نئی بلندیوں پر جا رہا ہے اور بہت جلد ہندستان دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی طاقت بننے جا رہا ہے جو کہ عوام کے ووٹ کے فیصلے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے گھپلے کرکے ہندوستان کو دنیا میں بدنام کیا اور سال 2014 میں عوامی ووٹوں نے اسے بے دخل کردیا۔ مسٹر مودی نے گزشتہ دس برسوں میں اپنی کامیابیوں کا گناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو سال 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بناکر ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم سمان ندھی کو دوگنا کیا جائے گا اور اب 3 دسمبر کے بعد ہر سال راجستھان میں 80 لاکھ کسانوں کے کھاتوں میں 12 ہزار روپے جمع کیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پینے کے پانی کا پیسہ کھا جائے۔ کانگریس کو چھ دہائیوں تک حکومت چلانے کا موقع ملا، لیکن سال 2014 تک 100 میں سے 13-14 گھروں کو نلکے سے پانی مل رہا تھا۔ اس کے بعد مجھے موقع ملا اور آج 100 میں سے 70 کنبوں تک نل کا پانی پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ ہریانہ میں نل کا پانی 100 فیصد گھروں تک پہنچ چکا ہے لیکن راجستھان میں یہ صرف 50 فیصد آبادی تک پہنچ سکا ہے کیونکہ یہاں حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ مرکز سے بھیجی گئی رقم میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن یہ مودی کی گارنٹی ہے کہ ہر گھر میں نل کا پانی ہوکر رہے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ راجستھان میں پھنسے ہوئے آبپاشی پروجیکٹوں کو جلد مکمل کیا جائے گا۔پٹرول کی قیمتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چورو میں پٹرول 109 روپے میں مل رہا ہے جبکہ ہریانہ میں 96-97 روپے میں مل رہا ہے، یہاں لوگوں کو 10-12 روپے اضافی ادا کرنے پڑ رہے ہیں، جو کانگریس کی لوٹ مار کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ ہے. انہوں نے کہا کہ جہاں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں لوگوں کو اس کا فائدہ مل رہا ہے لیکن جہاں کانگریس کی حکومت ہے وہاں یہ فائدہ نہیں دیا جا رہا ہے۔مسٹر مودی نے یقین دلایا کہ 3 دسمبر کے بعد دیگر ریاستوں کی طرح راجستھان میں بھی پٹرول کی قیمتوں پر نظرثانی کی جائے گی۔ چورو کے تال چھاپر پناہ گاہ کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "ہم کالے ہرنوں کا تحفظ بھی کریں گے اور راجستھان کو آگے لے جائیں گے۔”

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا