بیٹی کوبچائواوربہوکورُلائو؟

0
0

ایک سال کی دلہن مبینہ طورپرگھریلوتشددکاشکاربنی،زہرکھاکرخودکشی کرلی
ابراہیم خان

جموں؍؍بیٹی بچائو ۔بیٹی پڑھائو جیسی سرکاری اسکیموں، کاوشوں اور بلند بانگ دائوں، جہیز کی مانگ،خواتین کیخلاگ گھریلوتشددکیخلاف سرکار وغیر سرکاری رضاکارتنظیموں کے جتنوں کے بیچ آج ایک اوربیٹی مبینہ طورپر گھریلوتشددکی بھینٹ چڑھ گئی جس نے مسلسل ہراساں کئے جانے سے تنگ آکر اس نے زہرکھالیا جس کی جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں موت واقع ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق سُرنکوٹ سے تعلق رکھنے والی طاہرہ کوثر جموں کے بخشی نگر ہسپتال میں اپنی جان گنوابیٹھی۔واقعہ سُرنکوٹ کے ایک گائوں سانگلا کا ہے ۔طاہرہ کی شادی کو ابھی ایک سال ہوا تھا جو کے مینڈھر کی رہنے والی تھی ‘طاہرہ کوثرکومبینہ طورپرسسرال والے جہیز کیلئے تنگ کرتے تھے ۔ذرائع کے مطابق گذشتہ شب جب سسرال والوں کو معلوم ہوا کہ طاہرہ بے ہوش پڑی ہے تو اُسے سُرنکوٹ ہسپتال میں پہنچایا گیا ڈاکٹروں نے طاہرہ کی حالت کو دیکھتے ہوئے اُسے جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال بخشی نگر منتقل کیا ،ہسپتال میں پہنچتے ہی طاہرہ اپنی جان گنوابیٹھی ۔طاہرہ کے کچھ رشتے داروں کا کہنا تھا کہ سسرال والے ہر دن اُس کے ساتھ لڑتے جھگڑتے رہتے تھے ،چھوٹی چھوٹی باتوں کو لیکر اُسے تنگ کرتے رہتے تھے ۔ذرائع کے مطابق طاہرہ کوثر زوجہ بشیر احمد ساکنہ گونتھل عمر بائیس سال نے دودن پہلے کوئی زہریلی شے پی لی تھی جسے فوری طورپر سب ضلع اسپتال سرنکوٹ لایاگیا جہاں ابتدائی علاج ومعالجہ کے بعد اِستے ڈاکٹروں نے فوری طورپرجی ایم سی جموں منتقل کردیا۔اس سلسلے میں پولیس سٹیشن سرنکوٹ نے سیکشن174کے تحت معاملہ درج کیاہے ،تاہم دوسری جانب جموں میں طاہرہ کے رشتہ داروں نے الزام عائدکیاکہ اِسے ہراساں کیاجارہاتھا اور وہ پچھلے قریب تین ماہ سے انتہائی پریشان تھی، سسرال والے اِسے پریشان کرتے تھے۔ ان کاکہناتھاکہ خاوند باہرروزگارکے سلسلے میں رہتاہے ، یہاں ساس سسرکے ساتھ طاہرہ کو مشکلات کاسامناتھا، جسے ان کے ظلم وستم سے تنگ آکر خاوند نے جموں میں الگ سے کرائے پرکمرہ لیکردیاتھاتاہم اس کے والدین نے بہوکیساتھ اچھاسلوک کرنے کی یقین دہانی کیساتھ بیس روز بعد ہی اُسے واپس گائوں بلالیاجہاں پھر سے ان کے تعلقات کشیدہ رہے اور بلاآخر طاہرہ زہرکھاکراپنی زندگی کاخاتمہ کرنے پرمجبورہوگئی۔اس کے قریبی رشتہ داروں نے الزام عائدکیاکہ طاہرہ کو سسرال والوں نے فوری طورپراسپتال نہیں پہنچایااور قریب پندرہ گھنٹے گزرجانے کے بعد بھی لڑکی کے والدین کو اطلاع نہیں کی جس سے شک ہوتاہے کہ اِسے زہردیاگیااوراس کا قتل کیاگیاہے، لہٰذا پولیس سسرال والوں کیخلاف قتل کامعاملہ درج کر کے تحقیقات کرے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا