بھنڈ میونسپلٹی کے کاموں میں بدعنوانی کے الزامات پر کمیٹی کی تحقیقات شروع

0
0

بھنڈ، // مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں میونسپل کاموں کے دوران مبینہ بدعنوانی کے الزامات پر دارالحکومت بھوپال کی تحقیقاتی ٹیم نے اپنی جانچ شروع کر دی ہے۔
الزام ہے کہ بلدیہ کے عہدیداروں نے زمین پر ایک ایک لاکھ روپئے کی فائلوں پر کام نہیں کیا اور یہ کام صرف کاغذات تک ہی محدود رہے۔ اب ان فائلوں کی زمینی حقیقت کی چھان بین کے لیے بھوپال سے چار رکنی ٹیم کل بھنڈ آئی۔
ذرائع کے مطابق اس دوران تحقیقاتی ٹیم کے ارکان غیر مطمئن نظر آئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک ایک ماہ میں 700 سے 800 فائلوں کی منظوری دی گئی، جب کہ اصول صرف تین سے چار فائلوں کا ہے۔
اس سلسلے میں تحقیقاتی ٹیم میں شامل سپرنٹنڈنگ انجینئر جگدیش پرساد پارا نے کہا کہ یہ معاملہ اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعے اٹھایا گیا تھا، جس پر ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ ان کاموں میں سی سی روڈ، باؤنڈری وال، سلیب وغیرہ کے کام شامل ہیں۔ یہ فائلیں ایک لاکھ روپے سے نیچے کی ہیں۔ کاموں کی فزیکل ویریفکیشن کی جائے گی، ابھی ریکارڈ مانگے گئے ہیں، ریکارڈ ملنے کے بعد میچنگ کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ماہ میں صرف ایک لاکھ روپے تک کی تین سے چار فائلیں میونسپل سطح پر منظور ہو سکتی ہیں، یہاں زیادہ ہوئی ہیں، یہ تحقیقات کا معاملہ ہے۔
بھنڈ کے ایم ایل اے نریندر سنگھ کشواہا نے ایک لاکھ روپے سے کم کی 3500 سے زیادہ فائلیں بناکر کام کئے بغیر ادائیگی لینے کا الزام لگاتے ہوئے اسمبلی میں توجہ طلب سوال اٹھایا تھا۔ سوال موصول ہوتے ہی کمشنر اربن ایڈمنسٹریشن بھرت یادو نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔
مسٹر پارا نے کہا کہ ابھی تک ایک فائل بھی موصول نہیں ہوئی ہے۔ بعض کاموں کی فزیکل تصدیق کے دوران بے ضابطگیوں کا امکان ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا