بھارت اور انڈیا کےنام پر تنازع ,دراصل عوام کے مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے

0
0

کلکتہ //جی20سربراہی اجلاس کےلئے راشٹرپتی بھون میں دعوت کےلئے جاری دعوت میں انڈیاکی جگہ ’’بھارت کی صدر ‘‘لکھے جانے پر جاری تنازع پر ترنمول کانگریس نے بھی مرکزی حکومت کے خلاف مورچہ کھلتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور انڈیا کا تنازع کھڑا کرکے دراصل بی جے پی اور مرکزی حکومت عوام کے اصل مسائل سے توجہ ٹانے کی کوشش کررہی ہے۔
ابھیشیک بنرجی نےسماجی ویب سائٹ ’’ایکس ‘‘(ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی ’’بھارت‘‘ اور’’انڈیا‘‘کے درمیان جھوٹا تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی اصل پریشانیوں سے توجہ ہٹائی جا سکے۔
پوسٹ میں ابھیشیک نے لکھا ہے کہ بی جے پی نے اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لیے انڈیا بمقابلہ انڈیا کا ایشو بنایا ہے۔ اسے صاف صاف کہہ دیں، اشیاء کی آسمان چھوتی قیمتوں، مہنگائی، فرقہ وارانہ مسائل، وائرلیس کنیکٹیویٹی، پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحدی مسائل اور اس ڈبل انجن والی حکومت کی دھکم پیل کی ذمہ دار مرکزی حکومت ہے۔
حالیہ G-20 سربراہی اجلاس کے عشائیے کے دعوت ناموں پر گرما گرم بحث ہوئی ہے۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ دعوت نامہ میں صدر ہندکے بجائےصدر بھارت لکھا گیا ہے۔ اتفاق سے، پچھلے سال گجرات کے ایم پی بی جے پی لیڈر میتیش پٹیل نے لوک سبھا میں ہندوستان کا نام بدل کر ’’بھارت‘‘ یا ’’بھارت ورشا‘‘ کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا، ’’ہندوستان کا نام برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے دیا تھا۔‘‘ یہ ہمیں اپنے ملک میں غلامی کے دور کی یاد دلاتا ہے۔
تاہم اپوزیشن نے راشٹرپتی بھون کی جانب سے جی-20 اجلاس کے لیے بھیجے گئے دعوتی خط میں انڈیا کے بجائے ہندوستان لکھنے پر تنقید کی۔ برطانیہ کی یونین آف اسٹیٹس کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چوں کہ اپوزیشن اتحاد کا نام انڈیا ہے اس لئے نام تبدیل کرکے نیچا دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا