بھارتی فوج نے کرگل وجے دیوس کے 25 سال کی یاد میں بائیک ریلی کا اہتمام کیا

0
0

1999 کی کرگل جنگ میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کی اہم فتح کا جشن منایا گیا
لازوال ڈیسک
کرگل؍؍ہندوستانی فوج کی بہادری اور قربانی کو دلی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کرگل وجے دیوس کی رجت جینتی کے موقع پر منگل کو اولڈ کارگل میموریل سے رندھاوا ٹاپ (پوائنٹ 13620) تک ایک یادگاری بائیک ریلی نکالی گئی۔ 1999 کی کرگل جنگ میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کی اہم فتح کا جشن منانے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
ریلی کا اہتمام ہندوستانی فوج نے سیل اور این جی او پون پرتھوی پانی کے اشتراک سے کیا تھا۔تقریب کا آغاز اولڈ کارگل میموریل پر مہمان خصوصی، بریگیڈیئر جئے دیپ چندا کی طرف سے ایک پروقار تقریب کے ساتھ ہوا، جس نے ان بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے 1947-48 کے درمیان کارگل کا دفاع کرتے ہوئے قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ یادگار ان بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت ہے جنہوں نے 1947-48 کی کارگل جنگ کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔ یادگار میں تختیاں اور نوشتہ جات موجود ہیں جن میں 1947-48 سے پاکستان کے ساتھ لڑی جانے والی چاروں جنگوں میں فوجیوں کے بہادری کے کارناموں کی تفصیل ہے۔اس میں شہداء کے نام، ان کی رجمنٹ، اور وہ جنگیں شامل ہیں جو انہوں نے لڑی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کی میراث آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ ہے۔ اس کے بعد حال ہی میں تجدید شدہ کارگل ہیریٹیج ہٹ کا افتتاح کیا گیا۔
یہ ورثہ سائٹ جسے 23 جون کو ہندوستانی فوج نے سیاحوں کے لیے کھولا تھا اب اس میں ونٹیج بارودی سرنگوں سے محفوظ گاڑیاں جیسے کہ رکشک اور کیسائپر، پوائنٹ 13620 کے مشہور پس منظر کے ساتھ ایک’آئی لَوّ انڈیا‘سیلفی پوائنٹ کے ساتھ، طاقت اور لچک کی علامت ہے۔ پوائنٹ 13620، جسے اکثر رندھاوا ٹاپ کہا جاتا ہے، کارگل کے علاقے میں اہم تزویراتی اور تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ 13,620 فٹ کی بلندی پر کھڑی یہ چوٹی، پاک بھارت تنازعات کا ایک مرکزی نقطہ رہی ہے، جو 1947 سے بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی چاروں جنگوں میں لڑائیوں کی گواہ ہے۔ چوٹی اب ایک یادگار کا گھر ہے جہاں شہید فوجیوں کے اعزاز میں پھول چڑھانے کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا