بزمِ گلستانِ سخن کا 49 واں ماہانہ عالمی طرحی مشاعرہ منعقد 

0
0
بزم گلستان سخن کا 49 واں ماہانہ عالمی طرحی مشاعرہ 28 جولائی کی شب اتوار آٹھ بجے سے واٹسپ ایپ پر منعقد ہوا۔ جس میں ملک و بیرون ملک کے نامور شعرا نے اپنا کلام پیش کیا۔ مشاعرے کی صدارت بزرگ و کہنہ مشق شاعر عالی وقار محترم جناب اشرفؔ یعقوبی صاحب نے فرمائی جبکہ نظامت کے فرائض سر انجام بزمِ کے نائب چیف ایڈمن اور نئی نسل کے نوجوان شاعر جناب مصباح انصاری صاحب نے فرمائی اور اس مشاعرے کے لئے ہندوستان کے معروف شاعر عبداللہ کمالؔ صاحب کے دو مصرعے طرح دئے گئے تھے جو درج ذیل ہیں
١ وہ اپنی تیغِ نفس سے لہو لہان سا ہے
٢ آخری تیر نہ لگتا تو میں پتھر ہوتا
جن شعراء و شاعرات نے شرکت کی ان کے کلام سے چنندہ ایک ایک شعر ان کے اسمائے گرامی اس طرح ہیں
کبھی زبان و ادب کا جو پیر تھا اشرفؔ
تمہارے شہر میں وہ آج بے زبان سا ہے
اشرفؔ یعقوبی ، کولکاتا
کہ جس کے نیچے مسافر قیام کرتے ہیں
گھنا درخت بھی جیسے کوئی مکان سا ہے
سعیدؔ رحمانی ، کٹک اڑیسہ
شکر معصومؔ ادا روز کرے آقا کا
ان کی رحمت نہیں ہوتی نہ سخنور ہوتا
 انعام الحق معصومؔ صابری ، پاکستان
مزاج تلخ ہے لیکن وہ خوش بیان سا ہے
وہ ظلم کرتا ہے لوگوں پہ مہربان سا ہے
پروفیسر ناظمؔ قادری ، ویشالی بہار
  یہ تو اچھا ہوا بے پردہ نہیں وہ گزرے
ناگہاں ورنہ اٹھا گلیوں میں محشر ہوتا
تصدیقؔ احمد خان ، اجمیر راجھستان
بھائی کو بھائی سے جو پیار برابر ہوتا
بغض کی آگ میں جھلسا نہ میرا گھر ہوتا
قسیمؔ سہسرامی ، بھوجپور بہار
زبان رکھتے ہوئے جیسے بے زبان سا ہے
 وہ شخص جس سے زمانہ بھی بدگمان سا ہے
یونس عاصم ، کٹک اڑیسہ
انگلیاں اٹھنے لگیں بیت مقدس کی طرف
کاش پھر کوئی ابابیلوں کا لشکر ہوتا
شمیمؔ الہ آبادی ، یوپی
کاش پہلے میں ترے در کا قلندر ہوتا
اس زمانے کا یقیناً میں سکندر ہوتا
سعیدؔ قادری ، مظفر پور بہار
میرے سر پر جو تنی ہوتی دعا کی چادر
میرا بھی اوج پہ اک روز مقدر ہوتا
سمیع احمد ثمرؔ ، سارن بہار
کچھ مرے واسطے اس طرح کا منظر ہوتا
ہاتھ میں موسمِ باراں میں بھی ساغر ہوتا
حنا نیر ، رامپور یوپی
داستاں عشق کی شاہدؔ نہ سناتا ایسے
 اور عاشق نہ ہی مجنوں نہ سخنور ہوتا
کلیم شاہدؔ دھنبادی ، جھارکھنڈ
حال گھر کا جو مرے بد سے بھی بدتر ہوتا
میر و غالب کی طرح میں بھی سخنور ہوتا
ڈاکٹر اظہار الحق اظہرؔ ، ویشالی ، بہار
جو اپنے باپ سے کرتے ہیں خوب منہ زوری
میری نظر میں نہیں مرد وہ زنان سا ہے
 سیفؔ دیوگھری ، جھارکھنڈ
اور آخر میں صدرِ مشاعرہ محترم جناب اشرفؔ یعقوبی صاحب اور چیف ایڈمن جناب سمیع احمد ثمرؔ صاحب کے صدارتی کلمات سے مشاعرہ اختتام پذیر ہوا ۔۔۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا