بارہمولہ:ریٹائرڈ ایس ایس پی ملی ٹینٹ حملے میں جاں بحق

0
0

اِس وحشیانہ فعل کے ذمہ دار بزدلوں کو بخشا نہیں جائے گا:سنہا
آہوں اور سسکیوں کے بیچ محمد شفیع میر کی آخری رسومات ادا، نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں کی شرکت
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍جموں وکشمیر کے شمالی ضلع بارہمولہ کے شیری علاقے میں اتوار مشتبہ ملی ٹینٹوں نے مسجد میں ایک سابق ایس ایس پی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔پولیس نے بتایا کہ ملی ٹنٹوں نے بارہمولہ کے پیٹھہ گانٹمولہ علاقے میں اتوار کی صبح سابق پولیس افسر محمد شفیع میر پر فائرنگ کی جب وہ مسجد میں اذان دے رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ گرچہ مذکورہ افسر کو فوری طور نزدیکی ہیلتھ سینٹر منقتل کیا گیا لیکن وہاں موجود ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔کشمیر زون پولیس نے سماجی رابطہ گاہ ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘اتوار کی علی الصبح دہشت گردوں نے نماز فجر کی اذان دے رہے سابق پولیس آفیسر محمد شفیع پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوا ہے۔‘‘انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مہلوک پولیس افسر سال 2012 میں ملازمت سے سبکدوشی کے بعد اپنے آبائی گائوں پیٹھہ گانٹمولہ میں رہائش پذیر تھا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے علاقے میں پیش آیا ہے جہاں ملی ٹنسی کے عروج کے دنوں کے دوران بھی کوئی تشدد نہیں دیکھا گیا تھا۔ایک مقامی باشندے نے کہا: ‘اس علاقے میں ہمیشہ امن قائم تھا اور پولیس افسر کی ہلاکت سے یہاں ہر کوئی شدید صدمے میں ہے’۔دریں اثنا پولیس افسر کی ہلاکت کی وسیع پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج بارہمولہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ اُنہوں نے حملے میں شہیدہوئے ریٹائرڈ سینئر پولیس آفیسر محمد شفیع میر کے اہلِ خانہ سے اَپنی دِلی ہمدردی کا اِظہار کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایک ٹویٹ میں کہا ،’’ ریٹائرڈ پولیس آفیسر محمد شفیع میر پر اُس وقت ہوئے بزدلانہ دہشت گردانہ حملے پر دُکھ ہوا جب وہ مسجد شریف میں نماز کے لئے اَذان دے رہے تھے۔ اِس وحشیانہ فعل کے ذمہ دار بزدلوں کو بخشا نہیں جائے گا ۔ دُکھ کی اِس گھڑی میں سوگوار کنبے کے ساتھ ہے۔ ‘‘ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیئر مین غلام نبی آزاد نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ‘میں جموں وکشمیر میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ واقعات پر پریشان ہوں’۔انہوں نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘حکومت کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف کریک ڈائون کرنے اور تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فیصلہ کن اقدام کرے’۔جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ یہ بزدلانہ کارروائی قاتلوں کے اصلی رنگ کو دکھاتی ہے کیونکہ مقتول کو نماز کی اذان دیتے ہوئے گولی مار دی گئی۔انہوں نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘ان لوگوں پر شرم آتی ہے جو اب بھی محسوس کرتے ہیں کہ قاتل جہاد کر رہے ہیں، قاتل قاتل ہوتے ہیں خواہ ان کا تعلق کسی بھی عقیدے سے ہو’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہمیں بحیثیت معاشرہ ایسے قتل کے خلاف اٹھنے کی ضرورت ہے’۔بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا: ‘گانٹمولہ بارہمولہ میں 72 سالہ پولیس افسر کی ہلاکت کی بزدلانہ حرکت ایسے لوگوں کی ہے جن کا کوئی مذہب نہیں ہے’۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا: ‘شیطان کی اولاد اذان بھی برداشت نہیں کرسکتے ہیں ریٹائرڈ ایس ایس پی محمد شفیع مسجد میں اذان دیتے ہوئے جاں بحق ہوگئے’۔ان کا کہنا تھا: ‘دہشت گردی اوردہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے’۔وہیں شمالی ضلع بارہ مولہ کے گانٹہ مولہ شیری علاقے میں ملی ٹینٹ حملے میں جاں بحق ہوئے ریٹائرڈ پولیس آفیسر کی آخری رسومات ادا کی گئی۔ معلوم ہواہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی اور بعدازاں پر نم آنکھوں کے ساتھ ساتھ سابق ایس ایس پی کو سپرد لحد کیا گیا۔اس موقع پر ڈی آئی جی شمالی کشمیر وویک گھپتا اور ایس ایس پی آمود ناگپوری بھی موجود رہے۔ اطلاعات کے مطابق بارہ مولہ کے گانٹہ مولہ شیری علاقے میں ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں مارے گئے ریٹائرڈ ایس ایس پی کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد چند ایک مقامی شہریوں نے بتایا کہ سابق ایس ایس پی محمد شفیع شریف النفس اور انسان دوست شخصیت کے مالک تھے۔انہوں نے بتایا کہ وہ ہمیشہ غریبوں اورمفلوک الحال لوگوں کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے۔ان کے مطابق پولیس محکمہ سے سبکدوشی کے بعد محمد شریف مقامی جامع مسجد میں بحیثیت موذن اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں جامع مسجد کی تعمیر میں سابق ایس ایس پی نے کلیدی کردا ر ادا کیا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جس نے بھی ایس ایس پی کا قتل کیا وہ انسانیت کا دشمن ہے کیونکہ مسجد شریف کے اندر حملہ کرنا اسلام اور شریعت کے خلاف ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔مقامی شہریوں کا کہنا تھا کہ قاتل نے ایک ایسا جرم کیا کہ جس سے انسان کی روح کانپ اٹھتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ ملوثین کو جلدازجلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔دریں اثنا ڈی آئی جی شمالی کشمیر وویک گھپتا، ایس ایس پی آمود ناگپوری کے علاوہ پولیس کے سینئر آفیسران نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور اہل خانہ سے ملاقی ہوئے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا