کٹھوعہ واقعہ کی سی بی آئی جانچ کی سفارشات بارکونسل کاقانونی وآئینی اختیارنہیں:گریٹر پیر پنچال وکلاء فورم
لازوال ڈیسک
جموں؍؍گریٹر پیر پنچال وکلاء فورم نے بار کونسل آف انڈیا کی جموں اور کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن سے متعلق رپورٹ کو مستر د کرتے ہوئے اسے غیر حقیقی اور یکطرفہ قرار دیاہے ۔یہاں جاری پریس بیان میں فورم نے کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بار کونسل کو یہ قانونی و آئینی اختیار نہیں ہے کہ وہ کٹھوعہ واقعہ کی تحقیقات سی بی آئی سے کرانے کی سفارشات کرے ۔فورم نے کہاہے کہ کمیٹی نے بغیر حقائق جانے یہ رپورٹ تیار کی ہے اور جس طرح سے بار ایسو سی ایشن جموں اور بار ایسو سی ایشن کٹھوعہ کو بری الذمہ قرار دیاگیاہے ، اس پر سوالات کھڑے ہوتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ کمیٹی نے وکلاء پر لگے سنگین الزامات کی غیر جانبدارانہ طور پر تحقیقات نہیں کی اور فورم سمیت متعدد حلقوں کی طرف سے اٹھائے گئے حقائق پر مبنی معاملات کو بھی نظرانداز کردیا ۔فورم کے مطابق یہ حقائق ویڈیوز اور دستاویز کی شکل میں دنیا بھر میں عام ہوئے مگر بدقسمتی سے کمیٹی کو کچھ نظر نہیں آیا ۔ فورم نے کہاکہ کٹھوعہ وکلاء کی طرف سے کرائم برانچ کو چارج شیٹ پیش کرنے سے روکنے کے واقعہ پر پوری دنیا نے یہ تماشہ دیکھا اور ذرائع ابلاغ میں بھی اس کی مذمت ہوئی اوراسی طرح سے جموں بار کا رول بھی سب پر واضح ہوگیا تاہم کمیٹی نے ان سب واقعات پر آنکھیں موندھ لیں اوراس کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ،جیساکہ سپریم کورٹ نے وکلاء کی ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیاتھا۔فورم کے مطابق یہ رپورٹ لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے اور اسے مسترد کیاجاتاہے ۔