بارش اور برف باری سے دھند میں کمی واقع

0
0

فضائی ٹریفک مسلسل معطل،درمیانی درجے کی برف باری متوقع
یواین آئی

سرینگر؍؍ وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق جمعرات کو دھند کی شدت میں کمی واقع ہونے سے کئی روز بعد گاڑیوں کو صبح کے وقت ہیڈ لائٹس چالو کئے بغیر چلتے ہوئے دیکھا گیا اور لوگوں کو بھی چلنے پھرنے میں دقتوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا تاہم چھ دنوں سے معطل فضائی ٹرانسپورٹ جمعرات کو ساتویں دن بھی معطل ہی رہا۔ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں 15 دسمبر تک برف وباراں کی پیش گوئی کی ہے جس دوران اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بالائی علاقوں میں بھاری جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔متعلقہ محکمہ کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کے بالائی علاقوں میں جمعرات کو وقفے وقفے سے ہلکی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی بارشیں ہوئیں۔بتادیں کہ محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے گزشتہ روز یو این آئی اردو کو بتایا کہ جموں کشمیر اور لداخ کے بالائی علاقوں میں 12 اور 13 دسمبر کو درمیانہ سے بھاری درجے کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی بارش یا برف باری ہوسکتی ہے۔ انہوں نے دھند کے بارے میں کہا تھا کہ جمعرات سے دھند کی شدت میں بتدریج کمی ہونا واقع ہوگی۔وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ اگرچہ یک طرفہ ٹریفک کے لئے جمعرات کو بھی کھلی تھی تاہم سری نگر۔ لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ گزشتہ دو دنوں سے ایک بار پھر ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہے۔ علاوہ ازیں شمالی کشمیر کے دور افتادہ علاقوں جیسے ٹنگڈار، گریز، مڑھل وغیرہ کا، رابطہ سڑکیں زیر برف ہونے کے باعث، ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ منقطع ہے۔وادی میں فضائی ٹریفک جمعرات کو ساتویں روز بھی مسلسل معطل رہا جس کے باعث لوگوں نے جموں جانے کے لئے زمینی سفر کرنے کے لئے رخت سفر باندھنا شروع کیا ہے۔سجاد احمد نامی ایک مسافر نے یو این آئی اردو کے ساتھ ہوائی ٹرانسپورٹ معطل ہونے کی وجہ سے جموں جانے کے لئے زمینی سفر اختیار کرنے کے بارے میں بتایا: ‘مجھے تجارت کے سلسلے میں بسا اوقات دلی جانا پڑتا ہے اور میں ہمیشہ ہوائی سفر کو ہی ترجیح دیتا ہوں لیکن یہاں دھند کی وجہ سے ہوائی ٹرانسپورٹ مسلسل معطل ہونے کی وجہ سے میں نے جموں جانے کے لئے زمینی سفر کے لئے رخت سفر باندھا ہے جو بہت ہی دشوار گزار ہے’۔وادی میں جمعرات کو دھند کی شدت میں کمی واقع ہوئی جس کے باعث چھ دنوں کے بعد صبح کے وقت جہاں گاڑیوں کو ہیڈ لائٹس چالو کئے بغیر چلتے ہوئے دیکھا گیا وہیں لوگوں کو بھی چلنے پھرنے میں دقتوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔محمد الیاس نامی ایک سومو ڈرائیور نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ آج میں نے کئی روز کے بعد صبح کے وقت ہیڈ لائٹ چالو کئے بغیر اور معمول کی رفتار پر گاڑی چلائی۔انہوں نے کہا: ‘گزشتہ کئی دنوں سے جاری شدید دھند کی وجہ سے گاڑی چلانا بہت مشکل کام بن گیا تھا ہمیں صبح کے وقت گاڑیوں کی ہیڈ لائٹس چالو رکھنا پڑتی تھیں اور گاڑی کو انتہائی سست رفتار سے چلانا پڑتا تھا لیکن آج صبح میں نے نہ صرف اپنی گاڑی ہیڈ لائٹ چالو کئے بغیر چلائی بلکہ معمول کی رفتار کے مطابق بھی چلائی’۔دریں اثنا وادی میں مطلع ابر آلود رہنے کے باعث سردی کی شدت سے بھی لوگوں کو قدرے راحت نصیب ہوئی ہے۔ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا جبکہ گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت سے منفی 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ ہوا تھا۔وادی کے مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا جبکہ دوسرے سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ منفی 1.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔ادھر گلمرگ اور پہلگام کے بالائی حصوں کو برف کی تازہ مہین چادر نے اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا اور قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10.6 جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 14.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا