اے آئی پی کو کل جماعتی میٹنگ میں نہ بلا نا سرکار کا اعتراف شکست انجینئر رشید سے جھوٹ بولا نہیں جاتا اور نئی دلی سے سچ سنا نہیں جاتا۔ترجمان

0
31

 

سرینگرعوامی اتحاد پارٹی نے ریاستی گورنر این این وہرا کی طرف سے پارٹی کو کل جماعتی اجلاس میں نہ بلائے جانے کو کوئی تعجب خیز واقعہ قرار ہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرکے گورنر موصوف نے ثابت کر دیا ہے کہ اے آئی پی اور دیگر مین اسٹریم جماعتوں کو ایک ہی ترازو میں تولا نہیں جا سکتا ۔ پارٹی ترجمان ایڈوکیٹ ماجد بانڈے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دراصل جس طرح پارٹی سربراہ انجینئر رشید نے روز اول سے ہی کشمیریوں کے جزبات، احساسات اور حقوق کی بات کی ہے اس سے دلی سے لیکر سرینگر تک ایسی تمام طاقتیں خائف ہیں جوکہ کشمیریوں کو طاقت کے بل پر دبانا چاہتی ہےں۔ مسٹر بانڈے نے کہا ”پارٹی کو کل جماعتی اجلاس میں نہ بلانے کا فیصلہ کرکے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انجینئر رشید سے جھوٹ بولا نہیں جاتا اور نئی دلی اور اس کے دمچھلوں سے سچ نا نہیں جاتا ۔ گورنر موصوف خود اس بات سے واقف ہیں کہ انجینئر رشید ہمیشہ کشمیریوں کے حقوق ، مسئلہ کشمیر کے حل اور ریاستی عوام کو بہترین انتظامیہ فراہم کرنے کے مسائل کو لیکر کبھی بھی اپنی بات کہنے سے ہچکچاتے نہیں ہیں اور نہ ہی حالات کی تندیوں اور تیزیوں نے اُن کی ثابت قدمی میں کوئی فرق لائی ہے ۔ کل جماعتی میٹنگ کا انعقاد اور اے آئی پی کو اس میں نہ بلا کر میٹنگ کا ایجنڈا خود بخود واضح ہو جاتا ہے ۔ دراصل جس طرح نئی دلی سے کشمیریوں کو مختلف ذرائع کے ذریعے گذشتہ چند دنوں سے ملنے والی دھمکیوں میں شدت لائی گئی ہے اس کے پس منظر میں نئی دلی کشمیر میں مار دھاڑ کی تمام حدود کو عبور کرنے کا من بنا چکی ہے اور سری گفوارہ اننت ناگ میں عسکریت پسندوں اور عام شہریوں سمیت چھ انسانی جانوں کی سیکورٹی افواج کے ہاتھوں ہلاکت اور درجنوں لوگوں کو گولیوں اور پیلٹ کے ذریعے زخمی کرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے ۔اپنی ناکامیوں اور چیرہ دستیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے نئی دلی نے جہاں فوج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی پیٹھ تھپتھپائی ہے وہاں مین اسٹریم جماعتوں کو حسب روایت ان کا منہ بند کرنے کیلئے گورنر موصوف نے انہیں وعظ و نصیحت کیلئے طلب کیا ہے ۔ نئی دلی کی ہڑبڑاہٹ کا اس بات سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے کہ اس نے اب NSGکے خصوصی دستوں کو کشمیریوں کو زیر کرنے کیلئے طلب کیا ہے “۔ ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اے آئی پی نے جس طرح بیباکی اور خلوص کے ساتھ کشمیریوں کے حق خود ارادیت ، انسانی حقوق اور عزت نفس کی بات کی ہے وہ آگے بھی اپنی کاوشوں کو کسی دباﺅ میں آئے بغیر جاری رکھے گی کیونکہ کشمیریوں کی جد و جہد کشمیر مسئلہ کے حل کیلئے ہے نہ کہ ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف یہ کوئی سازش ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا