نئی دہلی ، (یواین آئی)الیٹرانک سگریٹ پر پابندی لگانے والے ‘ الیکٹرانک سگریٹ (پروڈکشن ،مینوفیکچر، درآمد ،برآمد ،ٹرانسپورٹ ،فروخت ،تقسیم ،ذخیرہ اور اشتہار )بل 2019’کولوک سبھا نے بدھ کو صوتی ووٹ منظوری دیدی ۔صحت اور خاندانی بہبود کے وزیرڈاکٹرہرش وردھن نے بل پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے اس بل کی حمایت کے لیے ایوان کے سبھی ارکان کا شکریہ اداکیا اور کہاکہ اس بل کے منظور ہونے سے ملک میں نوجوان نسل کو ای سگریٹ جیسے نشہ کی زدمیں آنے سے روکا جاسکے گا۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے ای سگریٹ سے ہونے والے نقصان کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سائنسی شواہد ہیں کہ ای سگریٹ سے کئی طرح کا زہریلا مادہ نکلتاہے جس سے کئی بیماریاں ہوتی ہیں اور اسکا زہر اچانک جسم کے کسی بھی حصہ کو متاثر کرتاہے ۔ای سگریٹ میں نکوٹن پایاجاتاہے اور اگرخالص نکوٹن کا استعمال کیاجائے تو کینسر جیسی ملک بیماری بھی ہوسکتی ہے ۔پہلے نکوٹن سلفیٹ کا استعمال کیڑے مارنے کے لیے کیاجاتاتھا لیکن اس پر بھی پابندی لگادی گئی ہے ۔ بحث کے دوران مختلف پارٹیوں کے ارکان کے تمباکو پر مکمل پابندی لگانے سے متعلق سوالوں پر وزیرصحت نے کہاکہ حکومت کا ہدف تمباکو کی اشیا پر قابو پاناہے اور انھیں امیدہے کہ نیشنل ہیلتھ پالیسی کے تحت حکومت 2025تک تمباکو پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیگی ۔دنیا کے کئی ملکوں میں تمباکو پر پابندی لگائی جاچکی ہے ۔ملک میں تمباکوپیداکرنے والے کسانوں کے تعلق سے ارکان کی تشویش پر انھوں نے کہاکہ تمباکو کسانوں کے لیے متبادل کھیتی کے بارے میں مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں