اے آئی اور سینسریٹیکنالوجی میں این آئی ٹی اگرتلہ کے ساتھ ہاتھ ملایا
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) سری نگر نے این آئی ٹی اگرتلہ تریپورہ کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے تاکہ ڈل جھیل کی نامعلوم گہرائیوں کا پتہ لگایا جا سکے اور مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید حسی ٹیکنالوجی کو مربوط کیا جا سکے۔وہیںمفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر ڈائریکٹر این آئی ٹی سری نگر، پروفیسر سدھاکر یدلا، اور ڈائریکٹر این آئی ٹی اگرتلہ تریپورہ، پروفیسر سرت کمار پاترا نے دستخط کیے۔دریںاثناء تحقیقی تعاون کا مقصد AI الگورتھم اور جدید ترین حسی آلات کی طاقت کو بروئے کار لانا ہے تاکہ ڈل جھیل کے ماحولیاتی نظام کی ایک جامع تفہیم پیدا کی جا سکے۔وہیںایم او یو کی تقریب میں انچارج- رجسٹرار این آئی ٹی سری نگر، پروفیسر عتیق الرحمن، ڈاکٹر اشم، (سی ایس ای) این آئی ٹی اگرتلہ، ڈاکٹر رنجیت کمار روت (سی ایس ای) این آئی ٹی سری نگر، اور میٹالرجیکل اینڈ میٹریلز کے دیگر فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔ اس دوران اپنے خطاب میں، ڈائریکٹر این آئی ٹی پروفیسر یدلا نے مشترکہ تحقیقی اقدامات کے مواقع کو کھولنے میں اس کے کردار پر زور دیتے ہوئے، اس باہمی تعاون کے منصوبے کی تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہاکہ اس تعاون کی بنیادی توجہ پائیدار زراعت کے لیے ڈیزائننگ، پروٹو ٹائپنگ، اور ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کی تیاری پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس مفاہمت نامے میں اے آئی پر مبنی زراعت، ایگری روبوٹکس، پانی کے معیار کی نگرانی اور تحفظ جیسے اہم شعبوں کو شامل کیا گیا ہے، جو ان اہم شعبوں میں اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے عزم کا اشارہ ہے۔ڈائریکٹر این آئی ٹی سری نگر نے کہاکہ جموں و کشمیر حکومت کا مقصد ڈل جھیل کی وسیع پیمانے پر اور متحرک طور پر نگرانی کرنا ہے، اور ہم اس مقصد میں اپنا حصہ ڈالنے کی خواہش رکھتے ہیں۔انہوں نے ایم او یو پر دستخط کرنے میں انمول تعاون کے لیے پروفیسر سرت کمار پاترا کی قیادت میں این آئی ٹی اگرتلہ ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔