ایم پی کھٹانہ نے این وائی سی ساکشر بھارت ملازمین، اور بے روزگار نوجوانوں کی شکایات سنیں

0
0

بے روزگار نوجوان پولیس بھرتی میں عمر میں نرمی کے خواہاں ، این وائی سی ممبران نے ریگولرائزیشن کا مطالبہ کیا
لازوال ڈیسک
جموں//بیروزگار نوجوانوں کے مطالبات اور این وائی سی اور ساکشر بھارت مشن کے ملازمین کو مستقل کرنے کے مطالبات کو توجہ سے سننے کے بعد، سینئر بی جے پی لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ انجینئر غلام علی کھٹانہ نے وفود کو یقین دلایا کہ وہ ان کے تحفظات کو متعلقہ حکام سے دور کر کے تعمیری حل تلاش کریں گے۔ایم پی نے مودی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اٹھائے گئے مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی قیادت میں، این ڈی اے حکومت اپنے شہریوں کی خدمت کے لیے پوری طرح وقف ہے۔کھٹانہ نے کہاکہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے خدشات دور نہیں ہوں گے۔
واضح رہے بدھ کے روز، بے روزگار نوجوانوں کے ایک وفد نے ایم پی کھٹانہ سے ملاقات کی، جس میں جموں و کشمیر پولیس (جے کے پی) کانسٹیبلوں اور سب انسپکٹرز کی بھرتی کے عمل میں عمر میں چھوٹ دینے کا بنیادی مطالبہ تھا۔ اس وفدنے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کانسٹیبل کے عہدوں پر بھرتی کی مہم میں کافی فرق پڑا ہے، جس کی وجہ سے ایسی صورتحال پیدا ہوئی ہے کہ اب بہت سے امیدوار جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے مقرر کردہ عمر کی حد سے تجاوز کر چکے ہیں۔
وہیںایک میٹنگ میں، نیشنل یوتھ کور کے ارکان پر مشتمل ایک اور وفد نے اپنی خدمات کو باقاعدہ بنانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہاکہ این وائی سی کے ممبران، جو 2010 میں میرٹ کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں نے اس بات پر زور دیا کہ سالوں کے دوران ان کی شراکتیں ریگولرائزیشن کے ذریعے باضابطہ پہچان کے قابل ہیں۔ڈیپوٹیشن نے ایم پی کھٹانہ کو اس حمایت کی یاد دلائی جو بی جے پی نے ان کے مقصد کو دی تھی جب وہ اپوزیشن میں تھی۔انہوں نے کہاکہ اب جب کہ پارٹی اقتدار میں ہے، ہمیں یقین ہے کہ ریگولرائزیشن کا ہمارا مطالبہ مزید تاخیر کے بغیر پورا کیا جانا چاہیے۔
اسی طرح، ساکشر بھارت مشن کے تحت کام کرنے والے ملازمین، حکومت ہند کی ایک پہل جس کا مقصد غیر خواندہ بالغوں میں خواندگی کو فروغ دینا ہے، نے بھی ایم پی کھٹانہ سے ملاقات کرکے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ وفد نے مطالبہ کیا کہ ان کی زیر التواءتنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ان کی خدمات کو باقاعدہ بنایا جائے۔وہیں ملازمین نے اپنی تنخواہوں کے اجراءمیں تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا جس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے لوگ مالی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ تاہم ملاقاتوں کے دوران رکن اسمبلی غلام علی کھٹانہ نے وفود کے تحفظات اور مطالبات گہری دلچسپی سے سنے۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو فوری حل کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا