لازوال ڈیسک
جموں؍؍جلیانوالہ باغ میں سینکڑوں ہندوستانیوں کے قتل عام کا بدلہ لینے کے لیے لندن میں مائیکل اوڈائر کے قتل کے جرم میں پھانسی پر لٹکائے جانے والے انقلابی ادھم سنگھ کی یوم پیدائش منگل کو مہیش پورہ پارک جموں میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔فریڈم فائٹر میموریل ایسوسی ایشن (ایف ایف ایم اے) کے اراکین نے ان کی تصویر پر پھول چڑھائے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔اودھم سنگھ کو 31 جولائی 1940 کو لندن کی پینٹن ویل جیل میں اوڈائر کو گولی مارنے کے جرم میں پھانسی دے دی گئی۔جب 13 اپریل 1919 کو امرتسر میں جلیانوالہ باغ کا قتل عام ہوا تو اوڈائر پنجاب کے لیفٹیننٹ گورنر تھے۔کم از کم 400 افراد ہلاک اور 1000 سے زیادہ زخمی ہوئے جب بریگیڈیئر جنرل ریجنالڈ ڈائر نے اپنے فوجیوں کو جلیانوالہ باغ میں جمع ہونے والے غیر مسلح شہریوں پر گولی چلانے کا حکم دیا۔منگل کو مہیش پورہ پارک جموں میں ایک خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں دیگر کے علاوہ فریڈم فائٹر میموریل ایسوسی ایشن کے چیئرمین راجیو مہاجن، صدر پروفیسر ایس ایس بھلوال، جنرل سکریٹری کرنیل چند، نائب صدور پریتم شرما، گورو رام، نرمل کشور اور کمل شرما، سکریٹری پربھت کپاہی اور دیگرنے شرکت کی۔ راجیو مہاجن نے کہا، ’’شہید اعظم ادھم سنگھ جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جان قربان کی، تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ان کی زندگی نسلوں تک ہمارے نوجوانوں کے دلوں کو حب الوطنی کے جذبے سے بھرتی رہے گی۔‘‘۔پروفیسر ایس ایس بھلوال نے کہا، ’’آزادی کی تحریک کے ہیروز جیسے ادھم سنگھ کا تصور کردہ ہندوستان اب بھی ہمارے سامنے ایک چیلنج کی طرح کھڑا ہے اور ہمیں اپنی جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کا عہد کرنا ہوگا۔‘‘کرنیل چند نے کہا کہ ملک کو اودھم سنگھ پر فخر ہے جو جلیانوالہ باغ قتل عام کا چشم دید گواہ تھا اور اس نے انتہائی موزوں انداز میں اس کا بدلہ لیا۔پریتم شرما نے کہا، ’’ہمارا فرض ہے کہ ہم ہندوستان کی تعمیر کریں جیسا کہ ادھم سنگھ جیسے نڈر آزادی پسند جنگجوؤں نے تصور کیا تھا۔‘‘اودھم سنگھ 26 دسمبر 1899 کو پنجاب کے ضلع سنگرور کے سنم میں پیدا ہوئے۔دریں اثناء ایف ایف ایم اے کے اراکین نے بھی ملک کے لیے شہید ہونے والے شہیدی دیوس ودے صاحبزادے اور ہندوستان کی سیکورٹی فورسز کو خراج عقیدت پیش کیا۔