’اڈانی شیئر گھپلہ، آئین اور ذات پات کی مردم شماری ‘

0
0

کانگریس 3 اہم معاملات پر ملک بھر میں چلائے گی عوامی تحریک؛ کھڑگے کی صدارت میٹنگ میں فیصلہ
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍کانگریس عوامی مسائل کو لگاتار پارلیمنٹ میں اور سڑکوں پر اٹھا رہی ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی اور مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو پارٹی کے سرکردہ لیڈران لگاتار ہدف تنقید بھی بنا رہے ہیں۔ اب اس معاملے میں کانگریس نے مزید سرگرمی دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں آج نئی دہلی میں ہوئی پی سی سی صدور، اے آئی سی سی جنرل سکریٹریز اور سبھی انچارج کی میٹنگ کے دوران کچھ اہم فیصلے لیے گئے۔ اس میٹنگ میں خاص طور سے 3 ایشوز پر عوامی تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
میٹنگ کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے پریس کانفرنس کے دوران میٹنگ میں ہوئے فیصلوں کو سامنے رکھا۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ بھی کیا ہے جس میں ان تین اہم ایشوز کا تذکرہ کیا ہے جس پر عوامی تحریک چلانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ وہ تین ایشوز اس طرح ہیں:اڈانی مہاگھوٹلے کی جانچ کے لیے ایک جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دی جائے، کیونکہ اس میں وزیر اعظم پوری طرح سے شامل ہیں اور اس میں مالیاتی بازار ریگولیٹری کے ذریعہ بھی سنگین طور سے سمجھوتہ کیے جانے کی جانکاری ملی ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ ملک گیر سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔ہندوستانی آئین کے تئیں مکمل اور سچے احترام کا جذبہ (خاص طور سے اس کے معاشی، سماجی اور سیاسی انصاف کے التزامات کے ضمن میں) لفظی اور حقیقی طور سے ہونا چاہیے۔
جئے رام رمیش نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’میٹنگ میں حکومت ہند سے بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں پر کیے جانے والے حملوں کو روکنے اور انھیں سیکورٹی، احترام و خیر سگالی کی زندگی جینے میں اہل بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کی اپیل کی گئی۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’میٹنگ میں وائناڈ میں ہوئے تباہناک لینڈ سلائڈ پر گہرے غم کا اظہار کیا گیا اور ہمدردی بھی ظاہر کی گئی۔ میٹنگ میں اس حادثہ کو قومی ا?فت قرار دینے سے متعلق راہل گاندھی کے مطالبہ کو از سر نو دہرایا گیا۔‘‘

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا