اچھاصِلہ دِیا؟

0
0

جموں وکشمیرریاست(اب مرکزی زیرانتظام علاقہ)میں کورپشن کیخلاف جنگ کے نام پراربابِ اقتدارنے ہمیشہ ٹھگی کی،عام لوگوں کے حقوق پہ ڈاکہ پڑتارہا،اپنے وقت کے وزرأ اعلیٰ ، وزرأ یہ دعوے کرتے رہے کہ راشی آفیسران ،ملازمین کوبخشانہ جائیگا،جموں وکشمیرمیں شفاف اور جوابدہ انتظامیہ فراہم کرائی جائیگی،لیکن جوں جوں دعاکی مرض بڑھتاہی گیا،کورپشن ایسی گندی فصل بن گئی جس کی جڑیں راشی عناصرکے رگوں میں دھنستی وبستی گئیں،کورپشن کی جڑیں مضبوطی کی جانب رواںدواں رہیں،جمہوری حکومت گئی توگورنرستیہ پال ملک جوریاست جموںوکشمیرکے آخری گورنرثابت ہوئے،‘اُنہوں نے بھی اپناعہدہ سنبھالتے ہی کہاوہ ایک جھولالیکرآئے ہیں ،وہی جھولاساتھ لیکرجائیں گے لیکن کیامعلوم تھاوہ ریاست لے جائیں گے یوٹی چھوڑجائیں گے!، خیراُن کے وقت میں ہی جموں وکشمیرسے ریاست کادرجہ گیا،370اور35اے دفن ہوگئی، اور جموں وکشمیرلداخ کے دووٹکڑے مرکزی زیرانتظام علاقوں کی صورت میں ہوئے، ستیہ پال ملک نے اپنے دورمیں جموں وکشمیرمیں اینٹی کورپشن بیوروکوخوب متحرک کیا،اِدارے کو خوب بااختیاراورطاقتوربنایا،جموں وکشمیربینک بھرتی گھوٹالہ سے خوب تعریفیں بٹوریں،کئی اور دھاندلیوں پرسے پردہ اُٹھا، اب یوٹی میں ایل جی گریش چندر مرموذرہ دھیرے دھیرے چل رہے ہیں، ان کی رفتاردھیمی ہے،کم گوہیں،ستیہ پال ملک سیاسی بیان بازیاں کرکے سرخیاں ضرور بٹور لیتے تھے لیکن ایل جی مرموایک بیوروکریٹ کی طرح بڑی خاموشی سے کام کررہے ہیں ، کورپشن کیخلاف کسی قسم کی جنگ کاکوئی اعلان نہیں کررہے ہیں،جموں وکشمیرمرکزی علاقہ کیلئے آسمان سے تارے توڑ کرلانے کی بات نہیں کررہے ہیں، جموں وکشمیرمیں روزگارکیلئے کوئی بڑاقدم اُٹھانے کی کوئی یقین دہانی نہیں کررکے ہیں، کوئی اعلان نہیں کررہے ہیں،اہلیانِ جموں واہلیانِ وادی اپنی اپنی پریشانیوں میں مبتلاہیں، جموں مرتاکیانہ کرتاکی سی حالت میں ہے کیونکہ یہاں لکھن پورٹول پلازپہ ختم کیاگیاتواس پر ردِعمل بکھراہوا نظرآیا، کہیں مٹھائیں تقسیم ہوئیں توکہیں کسی کے ماتھے پہ شکم نظرآیا،خاص طورپرچھوٹی صنعتوں کے مالکان میں پریشانی دیکھنے کوملی،370ختم ہوئے پانچ ماہ گذرگئے،جس خصوصی درجے کے خاتمے کیلئے اس کوختم کرنے کی وکالت وجدوجہدکرنے والوں نے70برس انتظار کیااُنہیں آج اس کے ثمرات کے بجائے نت نئی مصیبتیں دیکھنے کوملک رہی ہیں، کبھی چنداسامیاں پورے ملک کیلئے کھول دی جاتی ہیں،درخواستیں پورے ملک سے طلب کی جاتی ہیں توکبھی کچھ،ایساصِلہ نہیں چاہاتھااہلیانِ جموں نے !جموںملازمت،زمین اورشناخت کاتحفظ چاہتاہے،اب دیکھنایہ توگاکہ کیامودی۔امت کی جوڑی جموں کی جھولی میں خوشیاں بھرتی ہے یا پریشانیاں،نااُمیدیاں اور رسوائیاں خصوصی درجہ ختم کروانے والوں کامقدربنتی ہیں؟،کورپشن کاخاتمہ،روزگارکے مواقع،سمارٹ سِٹی جیسے کچھ خاص وعدے ہیں جنہیں وفاہونے میں مزیدتاخیر نہ دِلی کیلئے مناسب ہے نہ دِل والوں کیلئے!

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا