کہابی جے پی-آر ایس ایس کی ناانصافی کے خلاف ہے کانگریس کی نیائے یاترا
یواین آئی
اکوہیما؍؍کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے منگل کو کہا کہ ’’انڈیا اتحاد ‘‘ میں سیٹ شیئرنگ کاکوئی مسئلہ نہیں ہے اور سیٹ شیئرنگ کا کام تمام پارٹیوں کے ساتھ آسانی سے کیا جائے گا۔دو دن پہلے منی پور کے تھمبول سے شروع ہونے والی ‘بھارت جوڈو نیائے یاترا’ کے دوران ناگالینڈ کی راجدھانی کوہیما کے قریب موکوکچوانگ میں منعقدہ اپنی پہلی پریس کانفرنس میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ نشستوں کی تقسیم کا کام خوش اسلوبی اور تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ اتحاد میں شامل تمام جماعتوں سے نشستوں اور دیگر مسائل کے حوالے سے بات چیت مسلسل جاری ہے اور کہیں بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے، اس لیے امید ہے کہ جلد ہی سیٹوں کی تقسیم کا کام خوش اسلوبی سے مکمل کر لیا جائے گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اتحادی جماعتوں کے کچھ رہنما اتحاد میں تعاون کرتے نظر نہیں آتے ہیں ، تو انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اگر کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اتحادی رہنما مل کر اس کا حل تلاش کریں گے اور تمام پارٹیاں مل کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت میں ملک کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، اس لیے وہ لوگوں کو انصاف دلانے کے لئے ’ بھارت جوڑو نیائے یاترا شروع کررہے ہیں آج یاترا کے تیسرے دن منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی دیگر کے تئیں نفرت بڑھ رہی ہے کیونکہ چنیدہ لوگوں کو فائدہ دیا جا رہا ہے اور لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل انہوں نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ نکالی تھی جو کامیاب رہی اور اب عوام کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے بھارت جوڑو نیائے یاترا نکالی گئی ہے۔مسٹر گاندھی نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو ایک نظریاتی یاترا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یاترا ایک نظریہ کے ذریعہ کی جارہی سماجی، اقتصادی اور سیاسی ناانصافی کے خلاف ہے اور ان کی یاترا کا مقصد اس یاترا کے ذریعے لوگوں کو انصاف فراہم کرانا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ بھارت جوڑو یاترا کو بھی پہلے کی بھارت جوڑو یاترا کی طرح پیدل پورا کرنا چاہتے تھے، لیکن انتخابات سامنے ہیں اور وقت کی دقت ہے، اس لیے یہ یاترا ایک ہائبرڈ یاترا ہوگی۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ انہوں نے منی پور سے یاترا شروع کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس ریاست کے لوگ مشکل میں ہیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ منی پور نہیں آ رہے ہیں۔ منی پور کے لوگ کس حالت میں ہیں ان کے اس درد کو انہوں نے لوگوں سے مل کر محسوس کیا۔ناگالینڈ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہاں کے مختلف گروپوں کے نمائندوں کے لیڈروں نے ان سے ملاقات کی اور کہا کہ 9 سال قبل مرکزی حکومت نے جس ناگا امن معاہدے پر دستخط کئے تھے اس پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔