انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کااقوام متحدہ شعبہ تعلیم اورکئی دانش گاہوں میں خطاب کیلئے امریکہ اور کینیڈا روانگی

0
0

ممبئی ،6اکتوبر (یواین آئی)
انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کااقوام متحدہ شعبہ تعلیم اورکئی دانش گاہوں میں خطاب کیلئے امریکہ اور کینیڈا روانہ ہوچکے ہیں ،انہیں مزکورہ اداروں میں مدعو کیا گیا ہے جبکہ ادارہ کے آئندہ سال فروری میں دیڑھ سو سال مکمل ہورہے ہیں اور انجمن کے سابق طلباء کے اجلاس میں بھی شرکت متوقع ہے۔سابق طلباء نے ادارہ کی ہرممکن مدد اور تعاون کرنے کا یقین دلایا ہے ۔
امریکہ اور کینیڈا روانگی سے قبل انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیرقاضی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انجمن اسلام کی 150 سال مکمل ہونے پر کئی تعمیراتی کاموں کا آغاز کیا جائے گا ،اس میں صابو صدیق کی نئی عمارت کو سرکاری منظوری حاصل ہونے کے بعد کے تعمیراتی کام شد رجوع کیا جائے گا۔
صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے سوال کے جواب میں کہاکہ چند مہینے پہلے ہی ریاستی حکومت نے صابو صدیق کیمپس کی توسیع کی اجازت دے دی ہے۔امریکہ کے تعلیمی دورہ پر جانے سے قبل صابو صدیق کیمپس کے توسیع کے منصوبے پر ادارہ کے عہدیداران اور اعلیٰ تعمیراتی انجنئیرنگ عملے سے تبادلہ کیا تاکہ تعمیراتی کام کو جلد ازجلد مکمل کیا جائے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ ادارہ کی بہتری اور دیگر چھوٹے تعلیمی اداروں کو ساتھ لے کر مسلمانوں کی تعلیمی بہتری کے لیے منصوبہ سازی کی جائے گی۔مستقبل کے منصوبوں میں انجمن اسلام کامیڈیکل کالج ،ایک ڈینٹل کالج ، نرسنگ کالج، ہومیوپیتھی کالج اور فیوزیوتھرپی کالج اور لاء کیمپس پر عملدرآمدکرنا ہے۔جو مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور مرکزی وزیر بیرسٹر عبدالرحمن انتولے کے نام سے منسوب کیا گیا ہے،لیکن ان تمام کاموں میں صابو صدیق کیمپس کی توسیع کے کام کو ترجیح دی جائے گی۔
ڈاکٹر قاضی کے مطابق صابو صدیق انجنئیرنگ کالج کیمپس میں ایک سات منزلہ عمارت تعمیر کی جائے گی ،مذکورہ عمارت میں پوسٹ گریجویٹ ریسرچ سینٹر،پی ایچ ڈی اور ریسرچ کے لیے وقف کیاجائے گا۔
انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیرقاضی نے مزیدمطلع کیاکہ ممبئی سمیت ریاست بھر میں واقع اقلیتی فرقے کے تعلیمی اداروں میں تعلیمی معیار کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے اور انجمن اسلام کو ایسے اداروں کی رہنمائی کے لیے آگے آ نے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ،انہوں نے کہاکہ ادارہ اس کے لیے تیار ہے۔تاکہ ملت میں تعلیمی بیداری کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کو بہتر سے بہتر بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ مسلمانوں میں تعلیمی بیداری کے سلسلہ میں کیے گیے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ گزشتہ 20-25 سال میں تعلیمی بیداری ضرور آئی ہے،لیکن اسے معیاری بنانے کی جانب لیجانا ہماری اولین ترجیح ہونا چاہئیے۔جس کے لیے جامع وٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر ظہیر قاضی نے ے کہاکہ یہ سب ایک پلیٹ فارم کے تحت کرنا ہے اور مہاراشٹرمیں اس منصوبے پر عمل کیے جانے کے بعد ہی ملکی سطح پر عمل کیا جائے گا۔
ڈاکٹر قاضی نے کہا کہ ممبئی ایک تجارتی مرکز ہے اور انجمن اسلام کا خیال ہے کہ دوسرے اداروں کو بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہئیے اور اس کے لیے آپسی تعلقات کو استوار کیا جائےگااور حال میں چھوٹے تعلیمی اداروں کو ساتھ لینے کی کوشش جاری ہے۔تاکہ وہ بھی ترقی حاصل کریں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا