جموں،//ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے مڑوا اور وروان کے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ اگر ڈی پی اے پی منتخب ہوتی ہے تو ان دور دراز علاقوں کی جامع ترقی کو یقینی بنائے گی جنہیں ان کے بطور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے دور کے بعد آنے والی حکومتوں نے نظر انداز کیا ہے۔
ضلع کشتواڑ کے دور افتادہ مڑوہ اور وروان علاقوں کے اپنے تین روزہ دورے کے دوران عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے جہاں لوگوں کی جانب سے ان کا پرجوش استقبال کیا گیا، آزاد نے ٹنلوں کی تعمیر کی یقین دہانی کرائی جو ان دور دراز علاقوں کو کشمیر سے جوڑے گی۔
کشتواڑ کے دور افتادہ علاقوں کو نظر انداز کرنے کی یکے بعد دیگرے حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے، سابق وزیر اعلیٰ نے لوگوں کو یقین دلایا کہ اقتدار میںآنے پر ڈی پی اے پی حکومت کی طرف سے دہرنا، چینجر، گمری کے لیے دو مزید بلاک، ہائر سیکنڈری سکولوں کو منظوری دی جائے گی۔
مڑوہ اور وروان کی وادیاں اس عظیم الشان خوبصورتی کی گواہی دیتی ہیں جو ابھی تک استعمال نہیں کی گئی ہیں اور اگر ڈی پی اے پی حکومت منتخب ہوتی ہے تو یہاں سیاحت کو فروغ دے کر بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے گی اور یہاں ٹنل کشمیر کے ساتھ چوبیس گھنٹے رابطے کو یقینی بنائیں گی جہاں سے سیاح ان علاقوں میں پہنچ سکتے ہیں۔
آزاد نے مڑوہ اور وروان کے نوجوانوں کے لیے خصوصی پولیس بھرتی مہم چلانے کا وعدہ بھی کیا۔اس بات پرحیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہ 21ویں صدی میں بھی مڑوہ وروان اور دیگر دور دراز علاقوں کے لوگ بجلی ، موبائل کنیکٹیویٹی، سڑکوں اور پلوں کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔
آزاد نے کہا کہ "اپنے تین روزہ دورے کے دوران میں نے بجلی کی عدم دستیابی، صفر موبائل کنیکٹیویٹی اور ناقص سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے مسائل کا خود جائزہ لیا اور تجربہ کیا جس سے مجھے سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے کیونکہ یہ علاقے گزشتہ برسوں میںمکمل طور نظر اندازکئے گئے ہیں”۔
ان کی تقریر سننے کے لیے جمع ہونے والے لوگوں کے بڑے ہجوم کی طرف سے تالیاںکی گونج سنائی دی۔وروان کے سکھنائی کے باشندوں نے 2016 میں آگ سے متاثرہ120 خاندانوں کو ایم پی ایل اے ڈی امداد فراہم کرنے میں بطور راجیہ سبھا رکن ان کی کوششوں کو یاد کیا جب پورا گاو ں تباہ کن آگ کی لپیٹ میں تھا۔