اناؤ:متأثرہ کے گاؤں میں چھایا سناٹا

0
0

پوری ریاست میں شدید غم وغصہ،سیاسی پارہ گرم
یواین آئی

اناؤ/لکھنؤ؍؍اترپردیش کے ضلع اناؤ کی عصمت دری متأثرہ کی دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں موت ہونے کے بعد بہار علاقے کے ہندو نگر بھاٹن کھیڑا گاؤں میں سناٹاچھایا ہوا ہے ۔متأثرہ کی لاش کے کسی بھی وقت گاؤں میں پہنچنے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے پولیس کا پہرہ سخت کردیا گیاہے ۔ گاؤں میں سیکورٹی اہلکار کے علاوہ میڈیا اہلکار کا اجتماع ہے ۔ کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے گاؤں آنے کے امکانات کے پیش نظر ضلع انتظامیہ مستعد ہے ۔ موقع پر اڈیشنل ایسپی ونود کمار پانڈے اور اے ڈی ایم راکیش سنگھ کے علاوہ پولیس کے ریجنل افسر گورو ترپاٹھی موجودہیں۔اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے ۔ گھر کے دروازے پر غموں سے نڈھال بیٹھے والد کے چہرے پر غم اور صاف دکھائی دے رہا ہے ۔بزرگ والد نے انصاف اور سرکاری مدد ملنے کے سوال پر کہا ‘‘ میری بیٹی جینا چاہتی تھی اور ملزموں کو سزا دلانا چاہتی تھی۔مجھے روپیہ پیسہ مکان کچھ نہیں چاہئے ،مجھے اس کا لالچ نہیں ہے ۔ بس جن افراد نے بیٹی کو اس حالت میں پہنچایا ہے انہیں سخت سزا ملنی چاہئے ۔بزرگ باپ نے کہا کہ ان کے کنبے کو دلاسہ دینے نہ ایم ایل اے آئے اور نہ ہی کوئی افسرا ٓیا۔ ساتھ ہی کہا کہ ملزموں نے پیسے دے کر ہمیں انصاف سے محروم کرایا۔میرا مقدمہ بھی نہیں لکھا گیا تھا۔ عدالت کے حکم پر مقدمہ لکھا گیا تھا۔ پولیس لاپرواہی نہ کرتی تو یہ حالات نہ بنتے ۔اہل خانہ نے آخری رسومات کی اداگئی کے ضمن میں بتایا کہ ابھی کچھ پتہ نہیں چل رہا ہے ۔ ساتھ ہی ایس ڈی ایم بیگھا پور دیا شنکر پاٹھک نے کہا کہ ابھی کچھ بتانہیں سکتے ۔ جب اطلاع ہوگی بتایا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ جمعرات کو مقدمے کی پیروائی کے سلسلے میں رائے بریلی جانے کے لئے صبح گھر سے نکلی عصمت دری متأثرہ کو راستے میں ملزموں نے جلاکرمارنے کی کوشش کی تھی۔ ملزم کے چنگل سے بچنے کے لئے متأثرہ نے جلتی ہوئے جسم کے ساتھ 1800 میٹر تک دوڑتے ہوئے جان بچانے کے لئے مدد طلب کی تھی۔ بعد میں پولیس نے مقامی سمیر پور اسپتال میں داخل کرایا تھا جہاں اس نے پولیس کے سامنے اپنا بیان دیتے ہوئے ملزموں کے نام بھی بتائے تھے ۔مقامی اسپتال سے ضلع اسپتال اور پھر ٹراما سنٹر بھیج دیا گیا تھا۔ بعد میں بہتر علاج کے لئے متأثرہ کو لکھنؤ کے سول اسپتال سے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال ائیر لفٹ کرایا گیا تھا ۔لیکن دہلی میں دوران علاج متأثرہجمعہ کی رات 11:40 منٹ پر زندگی کی جنگ ہارگئی۔پولیس نے سبھی پانچ ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے ۔ویں پوری ریاست میں شدید غم وغصہ ہے تو وہیں ریاست میں نظم ونسق کے حوالے سے ریاست کی اپوزیشن پارٹیاں پوری طرح سے حکومت پر حملہ آور ہیں۔ریاست کی مین اپوزیشن پارٹی سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے اس واقعہ کے حوالے سے مرکزی و ریاستی حکومت پر نشانہ سادھا ہے ۔متأثرہ کے اہل خانہ نے ملزموں کو حیدرآباد کے ریپ ملزموں کی طرح گولی مار دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔گذشتہ جمعرات کو ضلع اناؤ کے بہار علاقے میں عصمت دری کی متأثرہ کو ریپ کے ملزمین نے اس کے بدن پر پٹرول ڈال کر جلانے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعہ میں متأثرہ کا 90 فیصدی جسم جھلس گیا تھا ۔اس کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے ضلع اسپتال سے لکھنؤ کے ٹراماسنٹر اور پھر وہاں سے لکھنؤ کے ہی سول اسپتال میں ریفر کیا گیا تھا۔ بعد میں ڈاکٹروں نے بہتر علاج کے لئے متأثرہ کو دہلی کے صفدر گنج اسپتال میں ائیرلفٹ کرایا تھا لیکن متأثرہ زخموں کی تاب نہ لاسکی اور جمعہ کی دیر رات اس نے دم توڑ دیا۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے متأثرہ کی موت پر شدید رنج وغم کا اظہار کیا اور دو وزراء سومی پرساد موریہ و کملا رانی ورون کو متأثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے اناؤ جانے کی ہدایت دی۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ ملزموں کے خلاف فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے گا اور انہیں سخت سزا دلائی جائے گی۔اس درمیان اناؤ معاملے کے خلاف یہاں ریاستی راجدھانی لکھنؤ میں واقع بی جے پی دفتر کے سامنے احتجاج کررہے کانگریس کارکنوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس میں کچھ افراد زخمی ہوگئے ۔کانگریس کے تقریبا ایک سو کارکن بی جے پی دفتر کے سامنے اکٹھا ہوئے اور مرکز و ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے لے ۔ پولیس نے پہلے انہیں پارٹی گیٹ سے ہٹنے کو کہا اور کارکنان کے بضد رہنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا۔متأثرہ کے والد اور چچا نے کہا کہ انہیں اپنی بچی کے مرنے کی اطلاع صبح اخباروں سے ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ کو حکومت سے روپیہ نہیں چاہئے ۔ صرف ریپ کے حقیقی مجرموں اور اسے جلانے والوں کو پھانسی دی جانی چاہئے یا حیدرآباد پولیس نے جس طرح ان کا انکاونٹر کردیا اسی طرح ان کو انجام تک پہنچایا جانا چاہئے ۔سپریمو مایاوتی نے سپریم کورٹ سے اپیل کی خواتین کے خلاف جرائم روکنے کے لئے مرکزی حکومت کو سخت قانون بنانے کی ہدایت دے ۔اناؤ میں عصمت دری متأثرہ کو ملزموں کے ذریعہ جلائے جانے اور کل دیر رات دہلی کے اسپتال میں اس کی موت کے بعد محترمہ مایاوتی نے آج یہاں میڈیا نمائندوں سے کہا کہ مرکزی حکومت خواتین پر ہورہے مظالم کے تئیں قطعی سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے لہذا سپریم کورٹ کو اس معاملے کا خود نوٹس لے اور مزکزی حکومت کو اس پر سخت قانون بنانے کی ہدایت دے ۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ اترپردیش کی گورنر بھی خاتون ہیں ۔وہ آج ان سے اناؤ کے معاملے میں ملنا چاہتی تھیں لیکن گورنر کے کسی پروگرام کی وجہ سے باہر رہنے ہونے سے ملاقات نہیں ہوپائی۔ اب وہ میڈیا کے ذریعہ سے اپنی بات گورنر تک پہنچانا چاہتی ہیں۔ محترمہ مایاوتی نے کہا کہ گورنر کے پاس کافی آئینی اختیارات ہوتے ہیں وہ چاہیں تو اس کا استعمال کرسکتی ہیں۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ ایسے تو پورے ملک میں خواتین کے ساتھ ظلم ہورہا ہے لیکن اترپردیش میں تو حد ہی ہوگئی ہے ۔ روز کوئی نہ کوئی حادثہ پیش آتا ہے ۔ وجہ صرف یہ ہے کہ ریاستی حکومت جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام رہی ہے ۔کانگریس جنرل سکریٹری و مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا ریپ ملزمین کی جانب سے جلائی گئی متأثرہ کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے اناؤ پہنچی۔ پرینکا نے نے متأثرہ کے اہل خانہ کے سبھی اراکین سے علیحدہ علیحدہ بات کی۔ ان کے ساتھ ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو اور اناؤ سے سابق رکن پارلیمان انوٹنڈن بھی موجود تھیں۔متأثرہ کے اہل خانہ سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد پرینکا نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ متأثرہ نے بار بار پولیس سیکورٹی کا مطالبہ کیا لیکن اسے سیکورٹی نہیں دی گئی۔نتیجہ یہ ہوا کہ ملزمین نے ہی متأثرہ کوجلا کر مار دیا۔اب اس کے اہل خانہ کو دھمکی دی جارہی ہے ۔اہل خانہ نے بھی سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے جو اب تک نہیں ملی ہے ۔کانگریس لیڈرنے اترپردیش حکومت سے سوال کیا کہ اس نے خواتین کے خلاف روبروز بڑھتے جرائم کو روکنے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں۔محترمہ واڈرا نے الزام لگایا کہ اس حکومت میں جرم اور جرائم پیشہ افراد کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ۔اناؤ واقعہ کی مخالفت میں اترپردیش اسمبلی کے سامنے دھرنے پر بیٹھے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ریاستی حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ایس پی سربراہ کے ساتھ پارٹی کے ریاستی صدر نریش اتم اور سابق وزیر راجیند چودھری بھی موجودتھے ۔ مسٹریادو نے کہا کہ ریاست میں نہ تو بیٹیاں محفوظ ہیں اور نہ ہی ان کی سیکورٹی کے تئیں حکومت سنجیدہ ہے ۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت بیٹیوں کی نہیں سنتی ہے ۔ حکومت بس بیٹوں کے بہتر مستقبل کے نارے لگاتی ہے ۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ یہ حکومت جب تک نہیں جائے گی بیٹیوں کو انصاف نہیں مل سکتا۔ ریاست کی بیٹیوں پر ظلم بڑھ رہا ہے جس سے پورے ملک میں غم وغصہ ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا