امریکی جج نے حوثی گروہ کے سابق لیڈر کو 35 سال قید کی سزا سنائی

0
0

واشنگٹن، // ایک امریکی جج نے 400 ماوزو کے نام سے مشہور حوثی گروہ کے سابق لیڈر کو اسلحے کی اسمگلنگ اور امریکی یرغمالیوں کے تاوان سے جمع کی گئی رقم کو سفید کرنے کے جرم میں 35 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے پیر کو ایک پریس ریلیز میں کہا، "کروکس-ڈیس-بوکیٹس حوثی کے 31 سالہ جولی جرمین کو آج 420 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔” "اسے امریکی برآمدی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حوثی گروپ کو ہتھیار اسمگل کرنے اور بدنام زمانہ پرتشدد حوثی گینگ 400 ماوزو کے زیر حراست امریکی یرغمالیوں کے لیے ادا کیے گئے تاوان کی لوٹ کو لے کر سنائی گئی۔”
ریلیز کے مطابق امریکہ میں کم از کم 24 بندوقیں خریدنے کی کوشش میں جرمین پر کردار تھا۔ اس میں اے کے-47، اے آر-15ایس، ایک اے 4 کاربائن رائفل، ایک ایم 1 اے رائفل اور ایک .50 کیلیبر رائفل شامل ہیں۔ یہ ہتھیار حوثی گروہ کو اپنی مجرمانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے اسمگل کیے گئے تھے۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ ہتھیار گروہ نے 2021 میں حوثیوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کے تاوان سے جمع کیے گئے فنڈز سے خریدے تھے۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 2021 کے موسم خزاں میں 400 ماوزو گینگ نے 16 امریکی شہریوں کو یرغمال بنانے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جن میں پانچ بچے اور ایک کینیڈین شہری بھی شامل تھا۔ یرغمالی ایک مشنری تنظیم کا حصہ تھے جو پورٹ او پرنس میں ایک یتیم خانے کا دورہ کر رہے تھے۔ یہ بھی بتایا کہ گینگ نے ہر یرغمالی کے بدلے ایک ملین ڈالر تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔
16 دسمبر 2021 تک تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا یا وہ فرار ہوگئے۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جرمین کی اہلیہ، ایلیانڈے تونس (جسے 400 ماوزو کی "ملکہ” کہاجاتاتھا) کو بھی سازش میں اس کے کردار کے لئے 05 جون کو 150 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ مزید برآں، اس کیس میں دو دیگر مدعا علیہان کو بھی ملوث ہونے پر جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا