امت شاہ نے ملک کے 200 قبائلی نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کی

0
0

کہا لیفٹیسٹوں کا نظریہ ملک کی ترقی اور روشن مستقبل کے مخالف ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ روز نئی دہلی میں ٹرائبل یوتھ ایکسچینج پروگرام (TYEP) کے تحت 200 قبائلی نوجوانوں کے ساتھ ملاقات کی۔ 15 سالوں سے وزارت داخلہ کی زیرقیادت اس اقدام کا مقصد لیفٹیسٹ کی انتہا پسندی (LWE) سے متاثرہ علاقوں اور قوم کے قبائلی نوجوانوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے۔شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ قبائلی نوجوان ملک سے لیفٹیسٹ کی انتہا پسندی کے خیال کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ایل ڈبلیو ای کا نظریہ ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے اور روشن مستقبل کے لیے قبائلی نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے آزادی پسندوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 10 قبائلی عجائب گھروں کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔بات چیت کے دوران،شاہ نے عصری ہندوستان میں قبائلی برادری کے لیے دستیاب مواقع کی کثرت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کرنے میں فخر محسوس کیا کہ دروپدی مرمو، ایک قبائلی خاتون، ہندوستان کی صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وزیر داخلہ نے ایک اہم کوشش کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران قبائلی آزادی کے جنگجوؤں کی قربانیوں کا احترام کرنے کے لیے، 200 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے ملک بھر میں 10 قبائلی عجائب گھروں کی تعمیرکی جائے گی۔لیفٹیسٹوںکی انتہا پسندی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے شاہ نے ملک کی ترقی پر اس طرح کے نظریات کے نقصان دہ اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ متاثرہ علاقوں میں موبائل ٹاورز اور سڑکوں جیسے ضروری انفراسٹرکچر کے قیام کی مخالفت کرنے والے نوجوانوں کے خوشحال مستقبل کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ شاہ نے زور دے کر کہا کہ تشدد روزگار کے مواقع پیدا نہیں کر سکتا اور قبائلی نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کی وکالت کی۔وزیر داخلہ نے قبائلی نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ترقی کے سفیر بنیں، اس پیغام کو شیئر کرتے ہوئے کہ ہندوستان تمام شعبوں میں ترقی کر رہا ہے، اور قبائلی پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے وسیع مواقع دستیاب ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا