مودی حکومت کے دور میں ملک میں عدم مساوات کی خلیج بڑھی ہے:گورو گوگئی
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے آج پارلیمنٹ میں جو اقتصادی سروے پیش کیا ہے اور اس میں ملک کی جو تصویر دکھائی گئی ہے اس میں سچائی نہیں ہے اور یہ زمینی حقیقت سے بہت دور ہے۔لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگئی نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اقتصادی سروے میں جو کچھ بھی دکھایا جا رہا ہے وہ زمین پر کہیں نہیں ہے۔ مودی حکومت کے دور میں خاص طور پر کووڈ وبائی مرض کے بعد ملک میں عدم مساوات کی خلیج بڑھی ہے اور اسے پر کرنے کے اقدامات کرنے کے بجائے حکومت اسے مزید وسیع ہونے سے نہیں روک رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ "حکومت کی طرف سے آج جو اقتصادی سروے پیش کیا گیا ہے، وہ زمینی صورتحال سے مکمل طور پر باہر ہے۔ اقتصادی سروے میں حکومت کا موقف ‘سب کچھ ٹھیک ہے’ جیسا ہے، جبکہ حقیقت میں عوام کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ حکومت آج بھی مہنگائی کو کنٹرول نہیں کر سکی۔ مہنگائی سے امیروں کو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن یہ غریب اور متوسط ??طبقے کا بڑا مسئلہ ہے۔ غریب اور متوسط طبقے کو ‘مودی کا مطلب مہنگائی’ نظر آتا ہے۔ مہنگائی کب نیچے آئے گی اس کا جواب اقتصادی سروے میں نہیں ملا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو مہنگائی بالکل نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد ملک میں عدم مساوات میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے غریب اور عام لوگ اس عدم مساوات کے خلاف حکومت سے سہولتیں مانگتے ہیں لیکن مودی حکومت صرف نعرے دیتی ہے۔ ایک وقت تھا جب نریندر مودی کہتے تھے کہ چپل پہننے والا ہوائی جہاز میں جائے گا لیکن آج چپل پہننے والا ٹرین میں سفر کرنے کے قابل بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ‘‘آج مہنگے اے سی کوچ کے ٹکٹ ٹرینوں میں دستیاب ہیں، لیکن جو سہولتیں عام اور سلیپر کلاس میں ملنی چاہئیں وہ نہیں ہیں۔ ٹرین کے زیادہ تر مسافر جنرل اور سلیپر کلاس میں سفر کرتے ہیں، لیکن حکومت کی پوری توجہ اے سی کوچز پر ہے۔ حکومت اے سی کوچز میں سفر کرنے والے لوگوں کے لیے سہولیات فراہم کر رہی ہے، لیکن عام، سلیپر اور سیکنڈ سیٹنگ ریزرو کمپارٹمنٹس میں بھیڑ کی وجہ سے آج لوگوں کو سیٹیں ملنا مشکل ہو گیا ہے۔