اقتدارکے زیوراُترے توبدل گئے تیور! پی ڈی پی اور بی جے پی لیڈران کے رویہ میں نمایاں تبدیلی

0
0
یواین آئی
جموں؍؍ جموں وکشمیر ریاست میں اتحاد سے کنارہ کشی کے بعد پی ڈی پی اور بی جے پی لیڈران کے رویہ میں نمایاں تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جہاں دونوں جماعتوں کے لیڈران ریاست کی موجودہ امن وقانون کی صورتحال اور تعمیر وترقی کے فقدان کے لئے ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں وہیں دہلی سرکار کے تئیں بھی خاص طور سے پی ڈی پی کے تیور بدلے بدلے نظر آرہے ہیں۔بظاہر ایسا لگ رہاہے کہ پچھلے تین سالوں کے دوران مخلوط حکومت کا حصہ ہونے کی وجہ سے دونوں جماعتوں خاص طور سے بی جے پی لیڈران کے پاؤں میں بیڑیاں پڑیں تھیں جس سے وہ اب آزاد ہوکر اپنے اصل ایجنڈہ کے بارے کھل کر بول رہے ہیں۔ریاستی، صوبائی، ضلع اور بلاک سطح تک دونوں جماعتوں سے وابستہ لیڈران کے ایک دوسرے کے خلاف بیان سامنے آرہے ہیں اور آنے والے دنوں میں کئی بڑے راز افشاں ہونے کی توقع ہے۔ بھاجپا ریاستی صدر راویندر رینا کے سخت بیان کے بعد جمعرات کے روز پارٹی ریاستی نائب صدر یودویر سیٹھی کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی بنیاد بھارتیہ جنک سنگھ ہے جس کی تشکیل سال 1951کو شیامہ پرساد مکھرجی نے رکھی تھی، تب سے لیکر آج تک اس پارٹی نے قومی یکجہتی میں اہم رول ادا کیا ہے اور کبھی بھی ہوسِ اقتدار کی خاطر کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ پیش رفت جس میں بی جے پی نے اقتدار سے کنارہ کشی اختیار کی ، کا بنیادی مقصدملکی یکجہتی، سالمیت اور لوگوں کی فلاح وبہبودی جیسے معاملات پر سمجھوتہ نہ کرنا تھا۔23جون کو شیامہ پرساد مکھرجی کو بلیدان دیوس کے موقع پر بھاجپا قومی صدر امت شاہ  کے مجوزہ دورہِ جموں کے لئے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک میٹنگ میں پارٹی ورکروںسے خطاب کرتے ہوئے یودویر سیٹھی نے کہاکہ کشمیر میں موجودہ صورتحال میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے جن کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے اور ہرکوئی انہیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے جوکہ قوم اور اس کے شہریوں کے ساتھ بڑی نا انصافی ہوگی۔جہاں تک حالیہ پیش رفت کا تعلق ہے تو بی جے پی لوگوں سے کبھی منہ نہیں موڑے گی بلکہ تینوں خطوں کی یکساں ترقی کو یقینی بنائے گی۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے ہمیشہ ملک کی سرحدوں اور بغیر وردی سپاہی کا کام کرنے والوں کا دفاع کیا ہے۔ حقیر سیاسی مفادات کی خاطر ہماری سرحدوں کی سیکورٹی سے سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے امت شاہ کے دورہ ِ جموں پر منعقد ہونے والے جلسہ میں بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے یودویر سیٹھی نے کہاکہ امت شاہ کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ادھر پی ڈی پی ضلع صدر سری نگر وایم ایل سی محمدخورشیدعالم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ڈی پی کشمیری عوام کے مفادات اوراُنہیں استبدادی صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لئے ہزارمرتبہ اقتدارقربان کرنے کے لئے تیارہے ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی کے مطالبات میں پاکستان اورعلیحدگی پسندوں سے مذاکرات،سنگباری کرنے والے نوجوانوں کے خلاف درج کیسوں کی واپسی،سیزفائرکوزمینی سطح پرعملانااوربامعنیٰ مذاکرات و مصالحت کاری کے لئے اقدامات اُٹھاناشامل تھا۔محمدخورشیدعالم نے بیان میں کہا ہے کہ بطوروزیراعلیٰ ذمہ داری سنبھالنے کے بعدمحبوبہ مفتی نے کشمیری عوام کوحقوق اورباوقارزندگی فراہم کرانے کیلئے پیش پیش رہی ہیں ۔وزیراعلیٰ کی حیثیت اوراسے پہلے بھی محبوبہ مفتی کشمیری عوام کوراحت پہنچانے ،باوقارزندگی دلانے اورکشمیرسے جڑے مسائل و معاملا ت کوپُرامن طورپرمذاکرات کے ذریعے حل کرانے کیلئے کوشاں رہیں ۔پی ڈی پی لیڈر کا مزیدکہناتھاکہ محبوبہ مفتی نے ریاست کی خصوصی پوزیشن اوراسٹیٹ سبجیکٹ کے تحفظ کی خاطرمیدان میں ڈٹی رہیں اورموصوفہ نے کٹھوعہ آبروریزی سانحہ میں ملو ث ملزمان کوسزادلانے اورکشمیری عوام کو ناقابل برداشت مصائب اورسازشوں سے بچانے کیلئے ہرسطح پرآوازاُٹھائی اوریہی محبوبہ مفتی کامشن رہا،اورآئندہ بھی رہے گا۔انہوں نے کہاکہ بی ے پی کے حمایت واپس لینے سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ پی ڈی پی اورمحبوبہ مفتی کس سطح پراورکس حدتک کشمیری عوام کے مفادات کوتحفظ دلانے کی ٹھان لی تھی محبوبہ مفتی اورپی ڈی پی رمضان سیزفائرمیں توسیع کیلئے کوشاں رہی تاکہ کشمیری عوام کوکشت وخون ،تباہی وبربادی اورخوف ودہشت کے ماحول سے نجات اورراحت دلائی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ مخلوط سرکارکاگرناپی ڈی پی ایجنڈے کی ایک بڑی کامیابی ہے ،اورپارٹی لیڈرشپ کواسبات کافخرہے کہ بی جے پی نے خوداُن حقائق کوبیان کیاجواس جماعت کے حمایت واپس لینے کی وجوہات بنیں ۔محمدخورشیدعالم نے واضح کیاکہ پی ڈی پی پوری قوت اورجرات کیساتھ کشمیری عوام کوحقوق دلانے کیلئے محوجدوجہدرہے گی ۔انہوں نے اس عزم اظہارکیاکہ پی ڈی پی ہرحال اوررصورتحال میں اپنے اصولوں پرکاربندرہے گی ،اوریہ ان ہی اصولوں اورپارٹی ایجنڈے کے تحت کشمیری عوام کے حقوق،قیام امن ،افہام وتفہیم اورنوجوانوں کوعام معافی دلانے کیلئے جدوجہدجاری رکھے گی ۔انہوں نے بیان میں یہ بھی کہاکہ آج جموں وکشمیرمیں وہی صورتحال اوراُسی نوعیت کاسیاسی بحران پایاجاتاہے جو9اگست1953کوریاستی سرکارگرانے کے بعدپیداہوئی تھی ۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا