اغواءکے بعد قتل کئے گئے ٹھیکیدار کے لواحقین انصاف کے متمنی بین الاقوامی برادری اورحقوق البشر کی تنظیمیں مداخلت کریں

0
0

اے پی آئی
سر ینگر22سال پہلے سر کار نواز بندوق بردار کے ہاتھوں اغوا کر نے کے بعد قتل کئے گئے ٹھیکہ دار کے لوا حقین نے بین الاقوامی برادری اور حقو ق البشر کے عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ انہیں انصاف فراہم کر نے کیلئے اپنا اثر رسوخ استعمال کرے۔اے پی آ ئی کے مطا بق 26جون 1996کو ہارون نشاط کے علاقے میں پیشے کے لحاظ سے ٹھیکہ دار علی محمد میر کو نا معلوم مسئلہ افراد نے گھر سے بندوق کی نوک پر اغوا کر لیا اور کئی دن گزر نے کے بعد مذکورہ ٹھیکہ دار ک گولیوں سے چھلنی لاش در یا ئی جہلم سے بر آ مد کی گئی ۔مذکورہ ٹھیکہ دار کے بیٹے ظہور احمد کے مطا بق ان کے والد کو سر کار نواز بندوق بردار غلام احمد لون عرف پاپا کشتواڑی نے بندوق کی نوک پر اپنے گھر سے اغوا کر نے کے بعد گو لی مار کر اس کی نعش در یا ئی جہلم مین پھنک دی ۔ان کے مطا بق پا پا کشتواڑی کو ان کے والد کے قتل میں 2007میں گرفتار کیا گیا تا ہم پچھلے 11بر سوں سے با لعموم اور 22سال سے با لخصو ص وہ انصاف حا صل کر نے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں انہوں نے الزام لگا یا کہ عدالتوں کی جا نب سے بھی ان کے والد کے قتل میں ملوث افراد کو کیفری کردار تک پہنچا نے کے سلسلے میں کسی بھی طرح کی سنجید گی کامظا ہراہ نہیں کیا گیا ڈی این اے ٹیسٹ نہیں کیا گیا اور نہ ہی انہیں انصاف فراہم کر نے کییلئے کوئی کاروا ئی عمل میں لائی گئی ۔ظہور احمد میر نے بین الاقوا می برداری حقو ق البشر کی عا لمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ انہیں انصاف فراہم کر نے کیلئے مداخلت کرے تا کہ اس سے پریشا نوں سے نجات مل سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا