ارب پتی امبانی اور اڈانی چناوی بیانات میں گھسیٹے گئے!

0
62

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی اور انتخابی حریف کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی نے بدھ کو انتخابی مہم کی فنڈنگ کے بارے میں ایک دوسرے پرسخت حملے کئے ، دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر اعلیٰ صنعت کار مکیش امبانی اور گوتم اڈانی سے پیسے لینے کا الزام لگایا۔کاروباری رہنماؤں میں سے کسی نے بھی اس بارے میں کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا ہے کہ وہ انتخابات میں کس کی حمایت کر سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں 7مرحلوں میں ہونے والاعام انتخابات2024اپنے تیسرے مرحلے کوپارکرچکاہے اور13مئی کوچوتھے مرحلے کی پولنگ ہوگی،ملک میں دوبڑے سیاسی اتحادبھاجپاقیادت والااین ڈی اے اورکانگریس قیادت والا’انڈی‘اتحادچناوی میدان میں ہیں اوردونوں رائے دہندگان کواپنی طرف متوجہ کرنے کیلئے ہرممکن حربہ اپنارہے ہیں۔
ویسے بی جے پی نے وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں اپنی چناوی مہم میں ہندوستان کو2047تک دُنیاکی سب سے بڑی اقتصادی طاقت بنانے سے مہم شروع کی اور اپنے 10برس کے دورکوہندوستان کی تعمیروترقی کاسنہرادورقرار دیتے ہوئے اس بل بوتے پررائے دہندگان کے درپہ دستک دی لیکن پہلے مرحلے کی پولنگ کے بعدبھاجپاقیادت کے لہجے میں حیران کن تبدیلی دیکھنے کوملی اوریہ دوسرے مرحلے کے بعد اور بھی زیادہ تبدیل نظرآئی جب بذاتِ خود وزیراعظم نریندرمودی نے چناوی مہم کے دوران ایک مرتبہ پھرسے بھاجپاکے روایتی لب ولہجے پولوٹتے ہوئے ’منگل سوتر‘اور’بابری مسجد‘جیسے جملے دہراتے ہوئے ملک کی اقلیت کیخلاف زہرافشانی شروع کردی۔
تیسرے مرحلے میں بھی مسلسل کم شرح فیصد ووٹنگ کے بعد بھاجپاقیادت نے اب اڈانی ۔امبانی کوبھی چناوی ماحول میں گھسیٹ لیاہے جس پر بھاجپااورکانگریس یعنی وزیراعظم نریندرمودی اور راہول گاندھی کے مابین سخت بیان بازیاں شروع ہوگئی ہیں۔واضح رہے کہ کانگریس لیڈرراہول گاندھی کئی برسوں سے وزیراعظم مودی پرملک کے دوامیرترین شخصیات کیلئے کام کرنے کاالزام عائدکرتے آئے ہیں اور ان کے مطابق ملک میں غریبوں کی مشکلات بڑھتی ہی جارہی ہیں جبکہ چند کاروباری شخصیات ملک کی آدھی سے زیادہ دولت پرقابض ہیں ۔وہیں ریسرچ گروپ ورلڈ انیکوالٹی لیب نے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان کے امیر ترین ایک فیصد شہریوں کے پاس 2023 تک ملک کی 40.1فیصد دولت تھی جو 1961 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ ملک میںسات مرحلوں پر مشتمل انتخابات 19 اپریل کو شروع ہوئے اور یکم جون کو ختم ہو رہے ہیں۔ مودی مسلسل تیسری بار الیکشن لڑنے کے خواہاں ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا