آل جموں و کشمیر او بی سی مہا سبھا کا جموں میں احتجاج

0
0

منڈل کمیشن کے نفاذ اور دیگر مطالبات کے ازالے پر دیا زور
لازوال ڈیسک
جموں؍؍آل جموں و کشمیر او بی سی مہا سبھا آل اینڈیا بیکورڈ کلاسز فیڈریشن جموں پردیش بھبشکرما صابہ دھوبی بیلفر کمیٹی جموں و کشمیر تنظیمات کی جانب سے اپنی مانگوں کو منوانے کے لئے الئکشن آفیس پنامہ چوک جموں میں زبردست احتجاج کیاجس کی صدارت جناب ششی برما محمد شبیر چودری بنسی لال کنبینزر او بی سی مہاسبھا جموں و کشمیر فقیر جند ستییا صدر آل انڈیا بیکورڈ کلاسز فیڈریشن جموں کستوری لال بسوترہ راج کمار کر رہے تھے ۔کشمیر ڈویژن کی جانب سے او بی سی ویلفر فورم کے صدر غلام حْسین شیر گوجری کر رہے تھے ۔اپنی مانگوں کو منوانے کیلئے احتجاج کرتے ہوئے بڑے دْکھ وافسوس کا اظہار کیا گیا ۔اتنی بڑی جموں و کشمیر کے اندر او بی سی طبقات آبادی کو لوکل باڈی پنچائیت اداروں میں الیکشنمیں حصہ لینے کیلئے کالم نہیں بنایا گیا بڑے دکھ کی بات ہے ان کو آج بھی 27 فیصد ریزرویشن نا ملنے سے محروم کیا گیا ھے۔ اس طبقات آبادی کی من کی بات آج تک کسی نے نہیں سْنی ۔آل جموں وکشمیر بیکورڈ کلاسز طبقات تنظیمات نے کہا ھے کہ جموں و کشمیر کے اندر بیکورڈ کلاسز طبقات کو آج تک منڈل کمیشن رپورٹ کے مطابق 27% ریزرویشن نا ملنا اس طبقات آبادی کیساتھ کھلم کھلا ستم ظریفی پچھلے کئی برسوںسے کی جارہی ہے۔ مرکزی و جموں وکشمیر سرکاروں کی اور سے کہا جا رہا ھے یہ سرکاریں پسماندہ طبقات کی بہبوی و بہتری کیلئے ترقی کی اور کام سر انجام دے رہی ہیں ۔جموں و کشمیر کے اندر یہ کون سی ترقی ھے بیکورڈ کلاسز طبقات آبادی کو سیاسی ریزرویشن دینے سے ایک شازش کے تحت جبراً محروم کیا جا رہا ھے یہ آنکھوں دیکھی حقیقت اس تصویر میں پیش پیش ھے منڈل کمیشن رپورٹ کے مطابق 10 سال عرصہ کیلئے ہر طبقات کیلئیریزرویشن مخصوص رکھی گئی تھی جو 10 سال کے بعد منڈل کمیشن رپورٹ کے مطابق تبدیل کرنا ضرورت تھی مگر اس کو کْچھ سیاسی پارٹیوں نے آپنی جاگیر سمجھ کر لگا تار آج تک قائم رکھا ھے جو آنریبل 9 ججزج کا فیصلہ منڈل کمیشن رپورٹ کے مطابق آنریبل سپریم کورٹ آف انڈیا کی سراسر توہین خلاف ورزی کی گئی ھے آگر باقی سب طبقات کے لئے یہ ریزرویشن آبھی بھی جاری ھے پھر جموں و کشمیر کے اندر بیکورڈ کلاسز طبقات آبادی او بی سی OBCs طبقات کو یہ ریزرویشن سہولیات کیوں نہیں ملتی کبھی OSCs نام پر 2 فیصد کا نام دئیا جاتا ھے کبھی 4% فیصد ریزرویشن کے نام سے سیاست کی جارہی ھے آگر دفعہ 370 جموں و کشمیر کے اندر ختم ہو چْکی ھے ۔پھر جموں و کشمیر کے اندر 2 قانْون لاگو کیوں ہیں اس سے سابت ہوتا ھے جبراً قانْون جہاں لاگو کرنے والے انگریز ہی ہو سکتے ہیں یہ جموں و کشمیر کے اندر اس آبادی طبقات پر انگریجوں جیسا سلوک کیوں جموں کشمیر او بی سی OBCs پسماندہ بیکورڈ کلاسز طبقات آبادی سبھی تنظیمات نے کہا ھے ہم حیران ہیں آج ایسا لگا رہا ھے اس طبقات آبادی کے عوام و بچّوں پر بے تحاشہ ستم ظریفی کی جاتی رہی ہیں ۔مظاہرین نے مرکزی و جموں و کشمیر سرکار سے پْرزور اپیل ہے فوری طور پر منڈل کمیشن شفارشات کے تحت جموں و کشمیر میں بیکورڈ کلاسز طبقات آبادی کو 27فیصد ریزرویشن لاگو کی جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا